آرمی ایکٹ کا ترمیمی بل 2020 کثرت رائے سے منظور

349

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں آرمی ایکٹ کا ترمیمی بل 2020 متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے پاک آرمی،بحریہ اور فضائیہ کے ایکٹ کا ترمیمی بل 2020 متفقہ طور منظور کرالیا گیا۔

اسپیکر اسد قیصر کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم عمران خان نے بھی شرکت کی ، اسمبلی آمد پر اراکین نے وزیراعظم سے ان کی نشست پرآکر مصافحہ کیا اور اس دوران مختلف امور پر مختصر گفتگو بھی کی گئی۔

اجلاس کی کارروائی شروع ہونے پر چیئرمین قائمہ کمیٹی دفاع امجد علی خان  نے پاکستان آرمی ایکٹ میں ترمیم کی رپورٹ پیش کی۔

وزیر دفاع پرویز خٹک کی درخواست پرپیپلزپارٹی نےاپنی سفارشات واپس لے لیں جبکہ جماعت اسلامی، جے یو آئی (ف) کا بائیکاٹ کیا ۔

وزیر دفاع پرویز خٹک نے پاک آرمی، ائیرفورس اور بحریہ کے ایکٹس میں ترمیم کے بل پیش کیے جس کے بعد تینوں بلوں کی شق وار منظوری لی گئی۔

اسپیکر کی جانب سے شق وار ووٹنگ کے بعد ایوان نے پاک آرمی، نیوی اور فضائی کے ایکٹس کی متفقہ طور پرمنظور کرلیا گیا۔

دوسری جانب جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام (ف) اور سابق فاٹا ارکان نے احتجاجاً  ایوان سے واک آؤٹ کیا۔

بلوں کی منظوری کے بعد وزیراعظم کو یہ اختیار حاصل ہوگیا ہےکہ وہ تینوں مسلح افواج کےسربراہان کی مدت ملازمت میں 3 سال کی توسیع کرسکتے ہیں۔

یاد رہےکہ قومی اسمبلی کا اجلاس شام 4 بجے تک ملتوی کردیا گیا ہے۔