شعبہ تعلیم میں گھوسٹ و جعلی ملازمتیں ختم کی جائیں، عبدالحق ہاشمی

215

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں یونیورسٹی کیمپس بنانا قابل تحسین کام ہے مگرلیکن جو رپورٹس آرہی ہیں ان کیمپس میں طلبہ کی انتہائی کم تعداد داخل ہے جو کہ قابل تشویش و نامناسب ہے۔ حکومت کو مختلف اضلاع کے یونیورسٹی کیمپس میں طلبہ کی تعداد بڑھانے اور معیاری تعلیم دینے کے لیے عملی طور پر کام کیا جائے۔ بلوچستان میں خواندگی بڑھانے کے لیے اعلانات و ایمرجنسی کی نہیں عملی مخلصانہ کام کی ضرورت ہے، ہم تعلیمی ترقی کرکے ہی مسائل، غربت و پریشانی سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔ طلبہ کو یونیورسٹی میں داخلے میں آسانی و سہولیات فراہم کی جائیں، تعلیمی فیسوں میں فی الفور کمی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے سے مسائل پیدا ہوئے ہیں، صوبے میں کوالٹی ایجوکیشن کے لیے کام نہیں ہورہا۔ بلوچستان میں اسکولوں میں بچوں کے داخلے کی شرح کے مقابلے میں اسکول چھوڑنے والے بچے زیادہ ہیں۔ تعلیم کو کاروبار بنانے کی روش نے تعلیم کو تباہ کردیا ہے، غیر معیاری نصابات کی بھرمار ہے۔ این جی اوز کی مداخلت اور نفوذ وغیر ملکی جامعات سے الحاق نے رہی سہی کسر پوری کردی ہے۔ بدعنوانی کا ناسور ختم کرکے احتساب اور قواعد وضوابط پر عمل درآمد کیا جائے، تعلیم کی بہتری کے لیے جامع اصلاحات کا پیکیج رائج کیا جائے، ہر محکمہ بالخصوص شعبہ تعلیم میں گھوسٹ وجعلی ملازمتیں فی الفور ختم کی جائیں۔ جعلی اسکولوں وجعلی اساتذہ، جعلی ملازمین قومی خزانے پر بوجھ کیساتھ مسائل وپریشانی کا سبب بھی ہیں۔ یکساں نصاب، یکساں ذریعہ تدریس اور شفاف امتحانی نظام رائج کیا جائے۔ تعلیمی فیسوں خصوصاً یونیورسٹی لیول وہائر ایجوکیشن کی سطح پر کمی کی جائے، سرکاری اداروں میں سیلف فنانس کا طریقہ ختم کیا جائے۔ بلوچستان یونیورسٹی اسیکنڈل جیسے واقعات کی روک تھام کے لیے مخلوط طرز تعلیم کو ختم کرکے اسلامی، قبائلی روایات کے مطابق خواتین و طالبات کے الگ تعلیمی ادارے قائم کیے جائیں۔ بی ایم سی صوبے کا بڑا میڈیکل کالج ہے، اسے میڈیکل یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے، ضلع کوئٹہ میں ضرورت کے مطابق مزید بوائز کالجز بنائے جائیں، امتحانات میں نقل وبوٹی مافیا کا خاتمہ کیا جائے۔ آٹھویں بورڈ کے امتحان میں نقل کا سرے سے ہی خاتمہ کیا جائے، بصورت دیگر آٹھویں کا امتحان نجی شعبے کے حوالے کیا جائے، صوبے کے ہر ڈویژن میں ٹیکنیکل ایجوکیشن، کامرس کالجز اور آئی ٹی کے ادارے بنائے جائیں۔