سابق پی سی بی افسر علی ضیاء پر سنگین مالی بے ضابطگی کا الزام

119

لاہور(آئی این پی)پاکستان کرکٹ بورڈ نے سبکدوش ہو نیوالے سینئر جنرل منیجر کرکٹ اور سابق فرسٹ کلاس کرکٹر علی ضیاء کیخلاف مالی بے ضابطگیوں کے الزام میں تحقیقات شروع کردیں۔ سنگین الزامات سامنے آنے کے بعد علی ضیاء کو ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑا۔ پی سی بی چیئرمین احسان مانی نے میڈیا کے سامنے اعتراف کیا کہ علی ضیاء کیخلاف تحقیقات ہورہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی قومی اکیڈمی مختلف کوچنگ کورسز کراتی تھی جس کیلئے شرکاء سے کوئی معاوضہ نہیں لیا جاتا تھا۔ علی ضیاء مبینہ طور پر شرکاء سے کورس کی فیس لیتے تھے۔ اس سلسلے میں جب پی سی بی کو شکایات ملیں تو ایک کورس کیلئے مبینہ طور پر 3.5لاکھ روپے تک لئے گئے تھے۔ اس سلسلے میں جب ٹھوس شواہد کی بناء پر علی ضیاء کے بینک اکائونٹس چیک کرائے گئے تو پیسے وہاں موجود تھے۔پنڈی اسٹیڈیم میں احسان مانی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ علی ضیاء12سال سے بورڈ میں بڑے عہدے پر تھے اگر ان کیخلاف الزامات ثابت ہوگئے تو انہیںمیڈیا سے شیئر کیا جائیگا، اسوقت تحقیقا ت چل رہی ہیں۔یاد رہے کہ پی سی بی نے7دسمبر کو چند سطور کا ایک پریس نوٹ جاری کیا جس میں سینئر جنرل منیجر اکیڈمیز علی ضیا کے عہدے سے سبکدوش ہونیکا ذکر تھا، اس میں یہ بھی لکھا گیا کہ انھوں نے12 سال اس عہدے پر کام کیا اور وہ2004 ء سے بورڈ کے ملازم تھے۔حیران کن طور پر اتنے سینئر آفیشل کی خدمات کو سراہا گیا نہ ہی انکی جانب سے کوئی الوداعی بیان شامل ہوا، عموماً ہر آفیشل کے جانے پر پی سی بی اس کی خدمات کو سراہتا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ علی ضیا کو اچانک ملازمت چھوڑنا پڑی،گذشتہ روز ایک معاملے پر انکی بورڈ کے سینئر آفیشل سے تلخ کلامی ہو گئی، معاملہ آگے بڑھنے پر مذکورہ آفیشل نے انھیں فارغ کرنیکی دھمکی دی جس پر وہ ازخود مستعفی ہوگئے، سینئر جی ایم اکیڈمیز گذشتہ کچھ عرصے سے زیرعتاب آئے ہوئے تھے۔