اسپتال پر حملہ آور وکلاء کے حق میں دوسرے روز بھی ہڑتال

382

لاہور میں امراض قلب کے اسپتال پر حملہ کرنے والے وکلا کے حق میں پاکستان بار کونسل کی اپیل پر ملک گیر ہڑتال کی گئی۔

پاکستان  بار کونسل کی اپیل پر مختلف شہروں میں وکلا نے ہڑتال کی اور عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔بازوں پر سیاہ پٹی باندھی اور عدالتوں کی عمارتوں پر کالے جھنڈے لہرائے۔

اس دوران وکلا نے سیکڑوں مقدمات کی پیروی نہیں کی جس کے باعث سائلین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ حکومت اور ضلعی انتظامیہ وکلا سے مذاکرات کی کوشش کر رہی ہے۔وکلا کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جب تک ان کے ساتھیوں کو رہا نہیں کیا جاتا تب تک مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔

وکلا تنظیموں کے ایک مشترکہ اجلاس میں ہائی کورٹ بار، پنجاب بار کونسل اور ضلعی بار کی قیادت میں وکلا اپنا اگلا لائحہ عمل طے کریں گے۔

 علاوہ ازیں لاہور میں انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے ملزمان وکلا کو 14 روزہ عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔پولیس نے جمعرات کی دوپہر 46 ملزمان وکلا کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج عبدالقیوم خان کے سامنے پیش کیاجہاں سرکاری وکیل نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی تاہم عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے مختصر سماعت کے بعد وکلا کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا۔

رات گئے پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا تھا کہ مختلف چھاپوں میں مزید وکلاء کو گرفتار کیا گیا ہے جس کے بعد گرفتار وکلاء کی تعداد 81 ہوگئی ہے۔