بغداد میں جھڑپیں ایک اور سماجی کارکن قتل

111
بغداد: حکومت مخالف احتجاج کے دوران سماجی کارکنوں کی ہلاکت کے خلاف مظاہرہ کیا جارہا ہے

بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) عراق میں حکومت کے خلاف احتجاج اور اس دوران نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں مظاہرین اور سماجی کارکنوں پر قاتلانہ حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق بدھ کے روز شمالی بغداد میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک اور سماجی کارکن نجم اللامی کو گولیاں مار کرہلاک کردیا۔ واقعے کے بعد حکام نے مختلف صوبوں میں سیکورٹی کے احتیاطی اقدامات انتہائی سخت کر دیے ہیں۔ دیوانیہ کی پولیس نے سیکورٹی اقدامات بڑھا دیے، تا کہ میسان اور کربلا جیسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔ کربلا کی پولیس کمان نے بھی صوبے میں اپنے سیکورٹی اقدامات سخت کر دیے ہیں، تا کہ امن و امان کی صورت حال کو برقرار رکھا جا سکے اور پُر امن مظاہرین کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔ اس سلسلے میں چیک پوائنٹس کی تعداد بڑھا دی گئی ہے اور گاڑیوں، موٹر سائیکلوں اور افراد کی تلاشی لی جا رہی ہے۔ اسی طرح بصرہ میں بھی سیکورٹی انتہائی سخت ہے۔ اس سے قبل عراق کے مختلف علاقوں میں کئی سماجی کارکنان کو دھمکیوں کے علاوہ اغوا اور قتل کی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔ ان میں آخری شخصیت سماجی کارکن فاہم الطائی کی تھی، جسے کربلا شہر میں اس کے گھر کے سامنے سائیلنسر والے ہتھیار سے موت کی نیند سلا دیا گیا۔ عراق میں ہلاکتوں، اغوا اور گرفتاریوں کے خلاف عوامی مظاہرے جاری ہیں۔ اس حوالے سے دارالحکومت بغداد میں لوگ سب سے زیادہ تعداد میں موجود ہیں۔ مظاہرین کی جانب سے اپنے احتجاج کو پُرامن رکھنے کی یقین دہانی کرائی جا رہی ہے۔ بدھ کے روز بغداد میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے سیکورٹی فورسز نے براہِ راست فائرنگ کی اور آنسو گیس کے گولے داغے۔ اس کے نتیجے میں کئی مظاہرین زخمی ہوئے اور کئی کو سانس لینے میں دقت کا سامنا کرنا پڑا۔