مسئلہ کشمیر برطانیہ کا پیدا کردہ ہے‘ حکومت دنیاکے سامنے یہ مقدمہ پیش کرے‘ سراج الحق

305
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق مظفرآباد میں کل جماعتی کشمیر مشاورتی اجلاس سے خطاب کررہے ہیں

مظفر آباد( نمائندہ جسارت)امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کی فوج کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کشمیریوں کو بچانے کے لیے اپنی صلاحیتیں بروے کار لائے، حکومت امریکا اور برطانیہ سے امیدیں لگانے کے بجائے اللہ پر بھروسہ کرے، کشمیر کا مسئلہ برطانیہ کا ہی پیدا کردہ ہے،حکومت پاکستان کے اندرونی معاملات کو بالا ئے طاق رکھتے ہوئے بیرون ممالک میں کشمیر کا مقدمہ پیش کرے،کمزور خارجہ پالیسی کی وجہ سے پاکستان اس وقت تنہا کھڑاہے ۔ کشمیریوں سے بے وفائی کرنے والوں کو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔ 22 کروڑ عوام کے دل کشمیریوں کے ساتھ جبکہ حکمرانوں کے دل کسی اور کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ وزیر اعظم آزادکشمیر اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سمیت بیس کیمپ کے لاکھوں عوام 22دسمبر کو حکمرانوں کو جھنجوڑنے کے لیے اسلام آباد آئیں ان کا استقبال کریں گے،مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 130دن ہو چکے پاک فوج5اگست کے بھارتی اقدامات کے بعد مقبوضہ کشمیر کے عوام کو محفوظ کرنے کے لیے عملی اقدامات کرے،بھارت مقبوضہ کشمیر کو ایک اور اسرائیل بنانا چا ہتا ہے۔مودی نے امریکا کو یقین دہانی کرائی ہے آپ افغانستان سے نکلیں باقی مسلمانوں کے خلاف اڈے ہم فراہم کریں گے،پاکستان کے 22کروڑ عوام کشمیریوں کی پشت پر ہیں، پاک فوج کشمیریوں کی عملی مدد کر ے،حکمرانوں نے غفلت کا مظاہرہ کیا تو پاکستان بنجر صحرا بن جائے گا ۔حکومت پاکستان کشمیر پر ابھی تک دوٹو ک موقف نہیںپیش کرسکی ایک بھی آل پارٹیز کانفرنس نہیں بلائی گئی کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کی قومی قیادت ایک پیج پر ہے،بیس کیمپ کی حکومت کو پوری ریاست کی نمائندہ حکومت کے طور پر تسلیم کیا جائے،میں نے سینیٹ میں اعلان کیا کہ راجا فاروق حیدر خان کو ریاست جموں وکشمیر کا وزیر اعظم تسلیم اور بین الاقوامی سطح پر کشمیریوں کو اپنا مقدمہ پیش کرنے کا حق فراہم کیا جائے،جماعت اسلامی نے پورے پاکستان میں کشمیر بچاؤ مارچ منعقد کر کے رائے عامہ کو بیدار کیا،22دسمبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں عظیم الشان کشمیر بچاؤ مارچ کریں گے ۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کااظہار انہوں نے کل جماعتی کشمیر رابطہ کونسل کے زیر اہتمام مظفر آباد میں مشاورتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مشاورتی کانفرنس سے سابق وزیر اعظم و مسلم کانفرنس کے سپریم ہیڈ سردار عتیق احمد،امیر جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر ڈاکٹر خالد محمود خان،کنوینر کل جماعتی کشمیر رابطہ کونسل و چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی عبدالرشید ترابی،جمعیت علما اسلام کے سیکرٹری جنرل مولانا امتیاز عباسی،وزرا حکومت ناصر ڈار،شوکت شاہ،رفعت عزیز،دانیال مدنی،نسیمہ وانی سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ٹرمپ اور مودی نے اسلام کے خلاف لڑنے کا اعلان کیا،اسلامی ممالک ہمارے ساتھ نہیں یہ ہماری سفارت کاری کی ناکامی ہے۔پاکستان سفارتی محاذ پر جو کچھ کر سکتا تھا وہ نہیں کر رہا،کشمیر ہماری شہ رگ ہماری زندگی اور موت کا مسئلہ ہے 370اور 35اے کے خاتمے کے بعد پاکستان کی فوج کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کشمیریوں کو بچانے کے لیے اپنی صلاحیتیں بروئے کار لائے۔ امریکا اور برطانیہ سے امیدیں لگانے کے بجائے اللہ پر بھروسہ کریں،کشمیر کا مسئلہ برطانیہ کا ہی پیدا کردہ ہے،حکومت پاکستان کے اندرونی معاملات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بیرون ممالک میں کشمیر کا مقدمہ پیش کرے،وزیر اعظم کو وزرا اور میڈیا کے ذریعے مشورہ دیا کہ وہ تمام قومی اور کشمیری قیادت سے مشاورت کے بعد کشمیر پر روڈ میپ دیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری قیادت کی مشاورت کی روشنی میں 22دسمبر کو لائحہ عمل کا اعلان کروں گا، سید علی گیلانی نے وزیر اعظم پاکستان کے نام خط لکھا کہ آپ کب ہمارا ساتھ دیں گے، کیا لاشوں کو دفنانے کے لیے آئیں گے؟۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر حکومت کو نمائندہ حکومت تسلیم کیا جائے،کشمیریوں کی بیڑیاں کھولی جائیں 200سال سے تحریک جاری رکھے ہوئے ہیں،جماعت اسلامی پاکستان نے کشمیریوں کی پشتیبانی کا حق ادا کیا 130دن ہو گئے کشمیری کرفیو کے باوجود استقامت کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں،اسلام آباد میں اقتدار کا کھیل جاری ہے جبکہ سری نگر کا سقوط ہو چکا ہے، کشمیریوں کے مقد ر میں لڑنا ہے وہ لڑیں گے 22دسمبر کو لاکھوں عوام اسلام آباد آئیں گے۔