جسارت اور آباد کے اشتراک سے پہلا باہمت ایوارڈ۔116افراد کو اعزازات سے نوازا گیا

495

کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری ، محمد علی فاروق ) روزنامہ جسارت کراچی نے ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (آباد)کے اشتراک سے منگل کو آباد ہاؤس میں ”باہمت ایوارڈز” کا انعقاد کیا ،جس میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے116 باہمت معذور افراد کو ایوارڈز سے نوازا گیا۔ تقریب میں سیکرٹری محکمہ برائے بحالی خصوصی افراد خالد چاچڑ ،امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ،آباد کے چیئرمین محسن شیخانی ، رکن سندھ اسمبلی سیدعبدالرشید ، مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی ،خواجہ طارق نذیر،ممتاز دانشور نصرت مرزا ، ایم کیو ایم پاکستان کے محفوظ یار خان ،پاک سرزمین پارٹی کے آصف حسنین ، ڈی ایم سی ضلع شرقی کے چیئر مین مُعید انور ، ممتاز مزدور رہنما لیاقت علی ساہی ،لیلیٰ ڈوسا ،عبدالصمد ، صارم برنی ، سند ھ گورنمنٹ ڈائریکٹر انفارمیشن اختر شورو ، پاکستان انفارمیشن ڈپارٹمنٹ کی ڈائریکٹررئیسہ عادل ،کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر نعیم قریشی ، ،سہیل ندیم ،اقبال راہی ،کیپٹن حامد محمود،محمد رضا،سید ابن حسن،روزنامہ جسارت کے منتظم اعلیٰ ڈاکٹر واسع شاکر،چیف ایڈیٹر اطہر ہاشمی ،ایڈیٹر مظفر اعجاز، چیف آپریٹنگ آفیسر اکرم قریشی ، ڈائریکٹر مارکیٹنگ سید طاہر اکبر ، ڈپٹی ڈائریکٹر فاضل نقوی ، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈی جی ظفر احسن سمیت دیگر معروف شخصیات نے شرکت کی۔پروگرام کی نظامت کے فرائض شکیل خان نے انجام دیے۔ روزنامہ جسارت کے نیوز ایڈیٹر حسن احمدنے تلاوت کلام پاک جبکہ چیف رپورٹر واجد انصاری نے نعت رسول مقبولؐ پیش کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری محکمہ برائے بحالی خصوصی افراد خالد چاچڑ نے کہا کہ مجھے انتہائی خوشی ہورہی ہے کہ جسارت میڈیا گروپ اور آباد نے مشترکہ طور پر معذوروںکی حوصلہ افزائی کے لیے اس طرح کے پروگرام کا انعقاد کیا ہے۔انہوںنے کہا کہ ہم خصوصی افراد کے لیے متعدد اقدامات کررہے ہیں۔ہر ضلعے میں خصوصی افراد کے لیے اسپیشل کورٹس بنائی ہیں۔ سندھ واحد صوبہ ہے جہاں معذوروں کی نوکری کے لیے 5 فیصد کوٹہ مقرر کیا گیا ہے۔ ہماری پالیسی ہے کہ اسپیشل افراد کی بحالی کے لیے 17اداروں پر مشتمل اتھارٹی بنائی جارہی ہے جو حکومت سندھ کی چھتری کے نیچے کام کرے گی جبکہ اسپیشل بچوںکے لیے نصاب تیاری کے مراحل میں ہے ، ، شاپنگ پلازہ ،اوربڑی بلڈنگز میں اگر معذور افراد کی آمدورفعت کے لیے سیڑھیوں کے ساتھ ریمپ نہیں بنائے جائیں گے تو انہیں تعمیرات کی اجازت نہیں ہوگی ، خصوصی افراد کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا بھی کیا جارہا ہے اس کے لیے ہم گزشتہ کئی برسوں سے کوشش کررہے تھے۔انہوںنے کہا کہ ان افراد کے لیے شناختی کارڈ کے حصو ل کو آسان بنانے کے لیے بھی کام کیا جارہا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی خصوصی ہدایات ہیں کہ خصوصی افراد کے لیے زیادہ سے زیادہ کام کیا جائے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ میں اس پروگرام کے انعقاد پر جسارت اور آباد کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے ہمارے بہن ،بھائیوں اور بچوں کے لیے اس طرح کے پروگرام کا انعقاد کیا۔خصوصی افراد میں اگر ایک چیز کی کمی ہوتی ہے تو دوسری چیز کا اضافہ ہوتا ہے۔انہوںنے کہا کہ یہ حکومت کا کام ہے کہ وہ خصوصی افراد کے لیے مختلف ذرائع پیدا کرے۔تمام ادارے اپنے محکموں میں خصوصی افراد کے لیے کوٹا مختص کریں تاکہ معذور افراد کی بحالی ہوسکے۔انہوںنے کہا کہ اگر نارمل بچے معذور افراد کے ساتھ وقت گزاریں گے تو انہیں ان کے مسائل کے بارے میں علم ہوگا اور ان میں ہمدردی کا جذبہ پیدا ہوگا۔ اسپتالوں میں بھی معذور افراد کے لیے سہولیات مہیا کی جائیں پبلک مقامات پر معذور افراد کے لیے سیڑھیاں کے ساتھ ریمپ بھی بنائی جائیں۔آباد کے چیئرمین محسن شیخانی نے کہا کہ میںروزنامہ جسارت کی پوری ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے اتنا زبردست پروگرام منعقد کیا ہے۔ اس طرح کی تقریبات سے خصوصی افراد کو یہ پیغام جاتا ہے کہ وہ معاشرے میں تنہائی کا شکار نہیں ہیں۔انہوںنے کہا کہ پاکستان میں رہنے والے تمام افراد بہت ہمت کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔معذور افراد جو کام کررہے ہیںوہ ہم نہیں کرسکتے ہیں۔پاکستان میں معذور افراد کی بحالی ہوگی تو ملک آگے بڑھے گا۔ بیرون ملک خصوصی افراد کو بہت زیادہ عزت سے نوازا جاتا ہے اور ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔بدقسمتی سے ہمارے ملک میں اس کی کمی ہے۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی نے کہا کہ انسان کو پہچان کر ان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے والا معاشرہ بہت ترقی کرتا ہے۔انہوںنے کہا کہ خصوصی افراد میں اللہ تعالیٰ نے مختلف خوبیاں پیدا کی ہیں ،جن سے فائدہ اٹھا کر وہ معاشرے کے کارآمد شہری بن سکتے ہیں۔جسارت نے معذور افراد کے لیے آواز اٹھاکر ایک اچھا سفر شروع کیا ہے۔ہم اور معاشرے کا ہر طبقہ جسارت کے ساتھ ہے۔معذور افراد کے لیے سیاست سے بالاتر ہو کر کام کرنا چاہیے۔انہوںنے کہا کہ دنیا بھر میں اس طبقے کو خصوصی افرادکا نام دیا گیا ہے تاکہ ان کا احساس محرومی ختم ہوسکے مگر صرف انہیں یہ نام دینا کافی نہیں ہے بلکہ ان کے لیے حقیقی معنوں میں خصوصی اقدامات زمانے کی حقیقی ضرورت ہے۔اگر معذور افراد کے لیے سرکاری اداروں میں روزگار کی فراہمی کوٹے کے تحت یقینی بنا دی جائے تووہ اپنے پائوں پر کھڑے ہوسکتے ہیں۔یہ وقت کی ضرورت ہے کہ معذور افراد کو تنہائی کا شکار بنانے کے بجائے معاشرے میں ضم کیا جائے۔ معذور افراد کے لیے تعلیم، صحت، نوکری اور قومی و صوبائی اسمبلی میں نشستیں مختص کی جائیں۔خواجہ طارق نذیر نے کہا کہ معذور افراد کے حقوق کی پاسداری کا حکم قرآن پاک میں بھی ہے۔اسلام نے معذور افراد پر کسی طرح کا معاشی بار نہیں رکھا ہے۔ معذور افراد معاشرے کا حسن ہیں اور یہ حسن ہمارے تعاون اور احساس کے بغیر ناممکن ہے۔اس لیے ضرورت اِس امر کی ہے کہ معذور افراد سے اظہار و ہمدردی ، محبت اور شفقت کے جذبے کو پروان چڑھانے کے لیے مثبت اقدامات فی الفور بروئے کار لائے جائیں جس میں حکومت کے ساتھ ساتھ بہت ساری تنظیموں اور معاشر ے کو ان کی بحالی کے لیے مثبت کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ وہ بھی سکون کی زندگی گزار سکیں۔ نصرت مرزا نے کہا کہ جسارت نے جو جسارت کی ہے اسے داد دینی چاہیے۔ خصوصی افراد کے لیے کام کرنے پر میں جسارت کا بہت مشکور ہوں۔انہوںنے کہا کہ 4 اقسام کی معذوری کے لحاظ سے پاکستان میں ایک کروڑ کے قریب معذور افرادہیں۔ اسپتالوں میں سہولیات پیدا کی جائیں۔ معذور افراد کو مصنوعی اعضا، وہیل چیئرز وغیرہ مفت فراہم کرنی چاہئیں۔ معذور افراد کے علاج معالجے کے طریقہ کار کو آسان بنایا جائے اور ان کی معذوری کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹریننگ اور تعلیم دی جائے۔ محفوظ یار خان نے کہا کہ خصوصی افراد اپنی صلاحیتوںکے اعتبار سے کسی سے کم نہیں۔معاشرے کو خصوصی افراد کی دیکھ بھال اور ان کی حوصلہ افزائی کے لیے زیادہ احساس اور درد دل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ اجتماعیت پر مبنی معاشرے کی تشکیل کے لیے خصوصی افراد کو ان کے حقوق کی فراہمی یقینی بنانا ہوگی۔ڈاکٹر واسع شاکر نے کہا کہ میں اپنی زندگی میں لاکھوں افراد سے ملا ہوں لیکن ان میں سے ایک خصوصی فرد کو میں کبھی نہیں بھولتا ہوں۔اس شخص کا نام ائیرک ہے جس نے ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی سر کی تھی۔وہ 5 سال کی عمر میں نابینا ہوگیا تھا۔8 سال کی عمر میں اس کی والدہ کا انتقال ہوگیا ، اور اس نے ہمت سے کام لیا اور آخرکار مائونٹ ایورسٹ کی چوٹی سر کی اس نے مجھ سے ملا قات میں کہا کہ دنیا میں ناممکن کو ئی چیز نہیں ہوتی ہر چیز ممکن ہے جو کچھ آپ کے اندر موجود ہے ان صلاحیتوں کو بروکار لانا چاہیے ۔ ایک 16سالہ لڑکی فالج ہونے کی وجہ سے جس کے آنکھوں کے علاوہ اس کا پورا جسم مفلوج ہوگیا تھا۔آنکھوں کے جھپکنے کی صلاحیت کو اجاگر کر کے اس نے کتاب لکھی جسے 10 لاکھ سے زاید افراد نے پڑھا ہے۔انہوںنے کہا کہ ان ایوارڈز کا مقصد یہ ہے کہ ہم معاشرے کو یہ احساس دلائیں کہ معذور افراد بھی ہمارے ساتھی ہیں اور ان کو کارآمد شہری بنانا ہم سب کی مشترکہ ذمے داری ہے۔ معذورافراد میں ہم سے زیادہ صلاحیت ہوتی ہے۔2011ء میں یو این او نے پہلی مرتبہ معذوروں کا عالمی دن منایا تھا۔کیپٹن حامد محمود نے کہا کہ معذور افراد کی خود اعتمادی کو ٹھیس نہیں پہنچانا چاہیے، معذوروں کو حوصلہ دیا جائے، انہیں خوشی دی جائے اور انہیں تنگ کرنے کے بجائے سپورٹ کیا جائے۔لیلیٰ ڈوسا نے کہا کہ پاکستان میں پہلی بار سندھ حکومت نے 3دسمبر کو خصوصی بچوں کے لیے اسپیشل ڈے منایا۔سندھ میں سائن لینگویج کے ذریعے معذور افراد کو بتایا جاتا ہے کہ انہیں کیا کرنا ہے۔پوری دنیا میں اس کو ایک زبان کا درجہ دیا جاتا ہے۔ میرے نزدیک معذور افراد کو بھی اپنے رویے میں تبدیلی لانا ہوگی اور اپنی معذوری کو کمزوری بنانے کے بجائے محنت کریں۔ معذور افراد کے حوالے سے لوگوں کو آگاہی دینے کی ضرورت ہے تاکہ ان کے رویے تبدیل کیے جاسکیں۔ پروگرام کے آخر میں ایس ایس جی سی سلمان صدیقی ، نیشنل بینک آف پاکستان کے ترجمان ابن الحسن ، الخدمت کے راشد قریشی ، راہ ٹی وی کے سلمان علی ،چائلڈ بلڈرز کے آصف سم سم ، احمد بلڈرکے افضل حمید ، اینگروفاؤنڈیشن کے فواد ، ہمدرد فاؤنڈیشن کے حبیب ، عقلیم ،مرزا عالم بیگ ،آباد کے ڈائریکٹر میڈیا حبیب کھوکھر ، آباد کے چیف کوآڈینٹر اشرف حمید ، بلڈر خورشید حمید، لیاقت عبداللہ ،سائن لینگویج ایکسپرٹ اسامہ ، آرٹس کونسل کے ممبر شکیل خان ، غلام بنی نظامانی ، بحریہ کالج کے کیپٹن ماجد محمود ،،اقبال راہی، عبدالرحمن ،،محمد رضا ،،سید ابن حسن، عبدالصمد، خواجہ طارق نذیر،کیپٹن حامد محمود ،مرزا عالم بیگ ،اختر شورواورمرزا عالم بیگ ، تعمیر بازار ڈاٹ کام کے عبدالصمد تہور ، ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی، آباد شاہد میرانی، عقیل کریم ڈیڈی، نیا ناظم آباد، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اورتہمینہ خاتون سمیت مختلف محکموں میں کام کرنے والے معذور افراد اور کھلاڑیوں میں ایوارڈز تقسیم کیے گئے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن اور محسن شیخانی خصوصی افراد کو شیلڈ پیش کررہے ہیں

معذور افرادکے لیے قومی و صوبائی اسمبلیوں میں نشستیں مخصوص کرنے کا مطالبہ
کراچی( اسٹاف رپورٹر) زندگی میں نمایاں کامیاب حاصل کرنے والے جسمانی معذوری کے شکار افراد نے جسارت باہمت ایواڑد کے موقعے پر معذور افراد کے لیے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میںنشستیں مخصوص کرنے کا مطالبہ کردیا۔ اس موقع پر ایوارڈ حاصل کرنے والے جسمانی معذوری کے شکار افراد نے تقریب کو خوش آئنداور معذور افراد کے حوصلہ افزائی کا سبب قرار دیا ، جسارت باہمت ایوارڈ کے موقعے پر جسمانی معذوری کے باوجود اسپورٹس جرنلزم میں نمایا ں مقام رکھنے والے سیف آر صدیقی نے جسارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ معذور افرادکی بحالی اور بہتری کے لیے بنائے جانے والا منصوبہ اس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکتاجب تک کہ اس کی منصوبہ بندی میںخود معذور افراد کو شامل نہیں کیا جائے گا ۔ ان کاکہناتھاکہ معذور افرادی کے لیے قانوں سازی مؤثر بنانے کے لیے قومی اور اسمبلیوں میں معذور افراد کے لیے نشستیں مختص کی جائیں تاکہ معذور افراد خود اپنے لیے بہتر قانون سازی کرسکیں،جسارت کی سیف آر صدیقی سے بات چیت کے دوران جسمانی معذوری کے شکار دوسرے افراد کے علاوہ اس موقع پر موجود گورنمنٹ کالج برائے خواتیں کے نابینا ایسوسی ایٹ پروفیسر اور پاکستان کوئزسوسائٹی کے بانی چیئرمین حافظ نسیم الدین نے اسمبلیوں میں معذور افراد کے لیے اسمبلیوں میں نشستں مخصوص کرنے کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ معذور افراد کے لیے سرکاری ملازمتوں کا ڈھائی فیصد مختص کیا جانا معذور افراد کی بحالی اور بہتری کے لیے ناکافی ہے ،ان کا مطالبہ تھا کہ جسمانی معذوری کے شکار ایسے افراد جو اعلی تعلیم یافتہ ہیں ان کو مختص کوٹے سے ہٹ کر میرٹ پر ملازمتں دی جائیں،جسارت سے بات سے چیت کے دوران جسارت باہمت ایوارڈ میں شریک افراد نے تقریب کوتاریخی قرار دیااور اس کو سراہتے ہو ئے کہاکہ جسارت کی اس تقریب نے ایک تاریخ رقم کردی اور دوسرے نشریاتی واشاعتی اداروں کے لیے ایک مثال قائم کردی،جسارت باہمت ایوارڈ حاصل کرنے والی ایک خاتون نورین نے کہا کہ جسمانی معذوری کے عالمی دن کے موقع پر اس تقریب کے انعقاد نے جسمانی معذوری کے شکار افراد کو ایک نیاحوصلہ اور مزید کامیابیاں حاصل کرنے کے جذبے کو مہمیز دیا ہے ۔

جسارت کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر محمد واسع شاکر اور آباد کے سربراہ محسن شیخانی خصوصی افراد میں ’باہمت ایوارڈ ‘ تقسیم کررہے ہیں

کن کن اداروں اور نمایاں شخصیات نے شرکت کی
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)جسارت کو باہمت ایوارڈ تقریب میں، آباد، نارف، ایس ایس جی سی، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، نیشنل بینک، سندھ حکومت، ہمدرد ، اے کے ڈی گروپ سمیت کئی اداروںکاتعاون رہا جبکہ راہ ٹی وی کے سلمان علی ،چائلڈ بلڈرز کے آصف سم سم ، احمد بلڈر افضل حمید ، اینگروفاؤنڈیشن کے فواد ، ہمدرد،نیا ناظم آباد،ایم ڈی اے ،عقیل کریم ڈیڈی ،سندھ بلڈنگ کنٹرول اٹھارٹی، عقلیم ،مرزا عالم بیگ ،آباد کے ڈائریکٹر میڈیا حبیب کھوکھر ، آباد کے چیف کوآڈینٹراشرف حمید ، بلڈر خورشید حمید، لیاقت عبداللہ ،سائن لینگویج ایکسپرٹ اسامہ ، آرٹس کونسل کے سینئر ممبر شکیل خان ، ڈی ای پی ڈی کے غلام بنی نظامانی ، بحریہ کالج کے کیپٹن ماجد محمود ،،اقبال راہی،عبدالرحمان ،،محمد رضا ،عبدالصمدتیمور ،ر اجہ طارق نذیر،سند ھ انفارمیشن کے اختر شورو، تعمیر بازار ڈاٹ کام کے عبدالصمدتیمور ،پی آئی ڈی کی رئیسہ عادل، سمیت مختلف محکموں میں کام کرنے والے خصوصی افراد اور کھلاڑیوںکوا ایوارڈز دیے گئے۔

ڈاکٹر واسع شاکر کی معذور افراد سے خصوصی ملاقات و اظہار شفقت
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)جسارت باہمت ایوارڈ2019ء کی تقریب میںجسارت کے سی ای او ڈاکٹر واسع شاکرخصوصی افرادکے پاس گئے او ر ان سے شفقت کا اظہار کیا۔

حسن احمد نے تلاوت ‘ واجد انصاری نے نعت ‘ ڈیف بچوں نے قومی ترانہ پیش کیا
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)جسارت باہمت ایوارڈ2019ء کی تقریب کا آغاز جسارت کے نیوز ایڈیٹر سید حسن احمد نے تلاوت قرآن پاک سے کیا، سینئر صحافی روزنامہ جسارت کے چیف رپورٹر واجد حسین انصاری نے نعت رسول مقبولؐ پڑھنے کی سعادت حاصل کی جبکہ جے ایس ڈیف کے بچوں نے پاکستان کا قومی ترانہ پیش کیا۔

جسارت کے چیف ایڈیٹر اطہر ہاشمی خصوصی نوجوان کو باہمت ایوارڈ دے رہے ہیں

الخدمت رضاکار مہمانوں کا استقبال کرتے رہے
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)جسارت کے زیر اہتمام خصو صی افراد کے لیے منعقدہ باہمت ایورڈ کی پروقار تقریب میں آنے والے معزز مہمانوں کا الخدمت کے رضا کاروں نے پرتپاک خیر مقدم کیا۔

سید طاہر اکبر اور شکیل خان نے اسٹیج سیکرٹری کے فرائض انجام دیے
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)جسارت کے زیر اہتمام خصو صی افراد کے لیے منعقدہ باہمت ایورڈ کی پروقار تقریب میںا سٹیج سیکرٹری کے فرائض جسارت کے ڈائر یکٹر مارکیٹنگ سیدطاہر اکبر اور شکیل خان نے ادا کیے۔سیداکبر طاہر نے کہا کہ اگر کسی اخبار نے نظریہ پاکستان، مسئلہ کشمیر کے لیے آواز بلند کی ہے تو وہ صرف روزنامہ جسارت ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن خصوصی افراد پر مشتمل ٹیم کو ایوارڈ دے رہے ہیں

شرکا نے باہمت افراد کو ایوارڈ دینے کی تقریب کو سراہا
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)جسارت کے زیر اہتمام خصو صی افراد کے لیے منعقدہ باہمت ایورڈ کی پروقار تقریب میں شریک طلبہ، خواتین،بزرگوں ،نوجوانوں اور دیگر افراد نے جسارت کی جانب سے خصو صی افرادکو باہمت ایورڈ دینے کے ا قدام کو سراہا۔

تقریب کی جھلکیاں
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)جسارت کے زیر اہتمام خصو صی افراد کے لیے منعقدہ باہمت ایورڈ کی پروقار تقریب کی جھلکیاں،آباد ہائوس کراچی کا جناح ہال تقریب شروع ہونے سے پہلے ہی کھچا کھچ بھر چکا تھا، باہمت ایوارڈ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک ، نعت رسول مقبولؐ اور قومی ترانے سے ہوا،خصوصی افراد کو ایوارڈ ملنے کے موقعے پر جناح ہال تالیوں سے گو نجتا رہا، جب نظامانی صاحب نے کہا کہ جسارت نظریاتی صحافت کے سب سے بڑے علمبردار کی حیثیت سے جانتے ہیں تو حاضرین نے تالیاں بجا کر تائید کی،مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خصوصی افراد کی بہترین کارکردگی پر ان کی بھرپور حوصلہ افزائی کی گئی اور انہیں ا سٹیج پر بلا کر معزز مہمانوں سے ایوارڈزدلائے گئے، 116خصوصی افراد کوجسارت باہمت ایوارڈ2019ء دیا گیا،جسارت کی جانب سے خصوصی افراد کے لیے باہمت ایورڈ تقریب منانے کا مقصد رنگ، نسل اور ذات سے بالاتر ہو کر خصوصی افراد کی بحالی میں ان کو معاشرے کا حصہ بنانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کرنا ہے۔

تقریب میں سیاسی ، عسکری ، کاروباری اور میڈیا سے وابستہ شخصیات کی شرکت
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)جسارت کے زیر اہتمام خصو صی افراد کے لیے منعقدہ باہمت ایورڈ کی پروقار تقریب میں سیاسی،سماجی ، عسکری ،کاروباری واخباری صنعت سے وابستہ افراد نے شرکت کی۔