معروف نیورو سرجن ڈاکٹر واسع شاکر نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت خصوصی افرادکےلیے2002کی پالیسی پرمکمل عمل درآمد کروائے،حکومت خصوصی افراد کی بحالی کےمراکزسمیت کھیل تعلیم صحت ودیگربنیادی ضروریات کے مراکز قائم کرے۔
ایسوسی ایشن آف بلڈرزاینڈ ڈیولپرز(آباد)کی جانب سےغیرمعمولی کارکردگی کےحامل خصوصی افراد کوایوارڈزدینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معروف نیوروسرجن ڈاکٹرواسع شاکر نے کہا کہ پاکستان میں خصوصی افرادکی تعداد53لاکھ ہےجسمیں کراچی کے5لاکھ خصوصی افراد شامل ہیں، خصوصی افراد کی نمو2اشاریہ56فیصد ہے جب کہ 60فیصد لوگ ہاتھ پیروں جبکہ 8فیصد قوت بینائی سےمحروم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کام کرنےکی صلاحیت کے باوجودخصوصی افراد کی ایک بڑی تعدادکام نہیں کرتی ہے، آبادہر عمارت اور شاپنگ سینٹرز میں خصوصی افراد کی آمدورفت کوآسان بنائے، حکومت خصوصی افرادکےلیے2002کی پالیسی پرمکمل عمل درآمد کروائے،حکومت خصوصی افراد کی بحالی کےمراکزسمیت کھیل تعلیم صحت ودیگربنیادی ضروریات کے مراکز قائم کرے جب کہ حکومت خصوصی افرادکےلیےبیت المال سےفنڈزکے اجراء کامیکینزم ترتیب دے۔
سی ای او روزنامہ جسارت ڈاکٹر واسع شاکر نے 'جسارت باہمت ایواڈ ' کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معذور افراد میں عام افراد سے زیادہ با صلاحیت ہوتے ہیں ۔۔۔#JasaratBaHimmatAward pic.twitter.com/bGNRgPk774
— Jasarat News (@JasaratAlert) December 10, 2019