بھارت سے لڑنے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا،سردار مسعود

151

مظفرآباد (صباح نیوز)آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت نے کشمیریوں کو دیوار کے ساتھ لگا دیا ہے اب اُن کے پاس لڑنے کے سوا کوئی چارا نہیں ہے ۔ آج مقبوضہ جموں و کشمیر میں 10 اور12 سال کا بچہ بھی اپنی ماں اور بہن کی عزت بچانے کے لیے بندوق بردار بھارتی فوجی کے سامنے کھڑا ہو کر لڑنے اور مرنے کے لیے تیار ہے جو کشمیریوں کے عزم و حوصلے کو ظاہر کر رہا ہے ۔ دنیا میں انسانیت اور انسانی اقدار پر یقین رکھنے والے عوام پارلیمنٹرین اور ذرائع ابلاغ کشمیریوں کی حمایت میں بول رہے ہیں لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ دنیا کے اہم ممالک کی حکومتیں ، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی حکومت کے ظالمانہ اقدامات ، انسانی حقوق کی پامالیوں اور کشمیریوں کی نسل کشی کے خلاف آواز بلند کریں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان صدر مظفرآباد میں فرینڈز  آف کشمیر کینیڈا کے کنوینر ڈاکٹر ظفر بنگش کی قیادت میں کنیڈین وفد کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ اس سال 5 اگست کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے جو اقدامات اُٹھائے ہیں اسے بین الاقوامی برادری خاص طور پر میڈیا نے مسترد کر دیا ہے ۔ بین الاقوامی میڈیا بھارت کے جھوٹ اور فریب پر مبنی بیانیے کو بے نقاب کر رہا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ برطانیہ ، یورپ ، فرانس سمیت دنیا کی اہم پارلیمانز نے بھی نہ صرف کشمیریوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کی بلکہ مقبوضہ کشمیر میںبھارت کے ظلم اور انسانی حقوق کی پامالیوں پر بھی کھل کر تنقید کی ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت کی موجودہ انتہا پسند حکومت نے آئین کی دفعہ 370 اور 35 اے کا خاتمہ کر کے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے تعلیم ، ملازمت ، جائداد کی خریدوفروخت اور مستقل سکونت جیسے بنیادی حقوق چھین لیے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ مودی کی قیادت میں قائم حکومت اسرائیلی طرز پر مقبوضہ کشمیر میں ہندو آبادیاں تعمیر کرکے وہاں غیر کشمیری ہندوئوں اور سابق فوجیوں کو آباد کر کے مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو بین الاقوامی قانون کے تحت نسل کشی کے زمرے میں آتا ہے ۔ صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ ا ب تک چین ، ملائیشیا ، ترکی اور ایران کے علاوہ حکومتی سطح پر خاموشی ہے جسے توڑنے کی ضرورت ہے اور فرینڈز آف کشمیر کنیڈا جیسی تنظیمیں یہ خاموشی توڑنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں ۔ اُنہوں نے وفد کو بتایا کہ بھارت نے 1947ء سے لے کر اب تک 5 لاکھ سے زیادہ کشمیریوں کو قتل کیا اور 10 ہزار سے زیادہ کشمیری خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا ۔ 5 اگست سے اب تک مقبوضہ کشمیر کی پوری آبادی محصور ہے جبکہ 13 ہزار سے زیادہ نوجوانوں کو گرفتار کر کے اُنہیں جیلوں میں بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اس طرح کشمیر کی خواتین کو جنگی مال غنیمت سمجھ کر اغوا کر کے لے جانے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں ۔ بھارت نے کشمیر کو لداخ ریجن اور جموں و کشمیر میں تقسیم کر کے دونوں خطوں کا درجہ میونسپلٹی تک گرا دیا ہے۔ بھارت کے ان تمام اقدامات کا مقصد کشمیر کو بھارتی یونین میں ضم کرکے اسے اپنی کالونی میں تبدیل کرنا ہے جس کی مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام پوری قوت سے مزاحمت کر رہے ہیں ۔ صدر سردار مسعود خان نے وفد کو آزاد کشمیر کی تاریخ ،آزاد حکومت کے انتظامی معاملات اور ریاست کی حکومت کی ترجیحات سے بھی تفصیل سے آگاہ کیا ۔
سردار مسعود