جیکب آباد، بائی پاس پر ٹرک ڈرائیوروں کا پولیس کیخلاف احتجاج

109

جیکب آباد (نمائندہ جسارت) جیکب آباد بائی پاس پر ٹرک ڈرائیوروں کا صدر پولیس کیخلاف احتجاج، ٹائر جلا کر سخت نعرے بازی، پانچ گھنٹے تک سندھ بلوچستان شاہراہ بند، مسافر سخت پریشان، محکمہ خوارک اور پولیس بلا جواز روک کر 10 سے 15 ہزار فی ٹرک رشوت مانگتی ہے، ڈرائیوروں کا الزام۔ جیکب آباد کے بائی پاس پر گزشتہ روز ٹرک ڈرائیوروں نے صدر پولیس کی زیادتیوں کیخلاف سخت احتجاج کیا، ڈرائیوروں نے بائی پاس پر دھرنا دے کر روڈ بلاک کردیا اور ٹائر جلا کر صدر پولیس کیخلاف سخت نعرے بازی کی۔ دھرنے کی وجہ سے پانچ گھنٹے تک سندھ بلوچستان کو ملانے والی شاہراہ کے بند ہونے سے دونوں طرف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، جس سے مسافر سخت پریشان ہوگئے۔ ٹرک ڈرائیوروں عظمت، اقبال، نعیم اور دیگر نے الزام لگایا کہ ہم پنجاب سے آٹا اور گندم بلوچستان لے جاتے ہیں، پہلے صدر پولیس اور محکمہ خوراک والے پانچ ہزار لیتے تھے لیکن اب محکمہ خوارک اور صدر پولیس بلا جواز روک کر تنگ کرتی ہے اور بھاری رشوت طلب کی جاتی ہے۔ رشوت نہ دینے پر گھنٹوں کھڑا کیا جاتا ہے، تذلیل کی جاتی ہے کہ رشوت نہ دی تو منشیات کے کیس میں اندر کردیں گے۔ محکمہ خوراک اور پولیس فی ٹرک سے دس سے پندرہ ہزار رشوت طلب کرتی ہے، تین دن سے کھڑا کردیا گیا ہے، نہ چالان کرتے ہیں نہ ہی چھوڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی زیادتی بند کی جائے۔ دوسری جانب محکمہ خوراک کے سپروائزر غلام مصطفی انڑ نے کہا کہ سندھ حکومت نے آٹا اور گندم سندھ سے لے جانے پر دفعہ 144 نافذ کی ہے، جس کی وجہ سے گاڑیوں کو جانے نہیں دیا جاتا۔