ہوا کا رخ بدلنے لگا ، بی آر ٹی اور مالم جبہ ریفرنسز تیار ہیں ، چیئر مین نیب

200

 

اسلام آباد( نمائندہ جسارت) چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے ہوا کا رخ بدلنے لگا ہے ، مالم جبہ اور بی آر ٹی منصوبوں پر نیب ریفرنسز تیار ہیں۔ان کے بقول مالم جبہ اور پشاور بی آر ٹی پر پر عدالتوں نے حکم امتناع دے رکھے ہیںلیکن یقین رکھیں حکم امتناع ختم ہوتے ہی یہ باری ضرور آئے گی اور آئندہ چند ہفتوں بعد آپ خود دیکھیں گے۔کرپشن کی روک تھام کے عالمی دن کے حوالے سے منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا
کہنا تھا کہ اقتدار کی ہوس کی خاطر ملک میں عجیب و غریب تجربات کیے گئے لیکن کسی کے کفن میں جیب نہیں ہوتی، حکومتیں آتی ہیں اور جاتی ہیں، شاہ کے وفاداروں کو ملک کا مفاد دیکھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو ثابت کرنا پڑے گا کہ وہ ریاست مدینہ بنارہی ہے۔ چیئرمین نیب کے بقول کرپشن کے مکمل خاتمے کا دعویٰ نہیں کر سکتے اور نا ہی کرپشن کا خاتمہ صرف نیب کا کام ہے بلکہ یہ ہر پاکستانی کا بھی فرض ہے۔جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ کسی سے دشمنی ہے نا دوستی، چاہیے وہ حزب اختلاف سے ہو یا اقتدار سے،بادشاہت اور شہنشاہیت میں احتساب کا کوئی تصور نہیں ہوتا لیکن اگر خود احتسابی کا راستہ اختیار کیا جائے تو نیب اور ایف آئی اے کی ضرورت نہیں رہے گی۔انہوں نے کہا کہ نیب نے منزل کا تعین کر لیا ہے اور پہلی اینٹ بھی رکھ دی ہے، وہ بڑے لوگ جنہوں نے بڑے چھکے مارے وہ پس زنداں ہیں، وہ آج یا تو ضمانتوں کے لیے عدالتوں میں جا رہے ہیں یا پھر یہاں سے روانہ ہو چکے ہیں۔چیئرمین نیب نے کہا کہ وزرا کہتے ہیں کہ یہ شخص 2 ہفتے بعد گرفتار ہو جائے گا، وزراء اس قسم کی پیش گوئیوں سے اجتناب کریں۔ان کا کہنا تھا الزام لگایا جاتا ہے کہ نیب اور حکومت کا گٹھ جوڑ ہے، ہم ہر سیاستدان اور بیوروکریٹ کا احترام کرتے ہیں، ہمارا کوئی گٹھ جوڑ نہیں اور نا ہی کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، چیئرمین نیب کو برا بھلا کہنے سے کوئی فائدہ نہیں، آپ اپنا دفاع مضبوط کریں۔جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ 5 ہزارکی جگہ 5 کروڑ روپے لگیں گے تو پھر حساب تو لیا جائے گا، اپنے گریبان میں جو خود نہیں جھانکے گا تو نیب اس کے گریبان میں جھانکے گا۔علاوہ ازیں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی انسداد بدعنوانی کے عالمی دن پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ احتساب طاقتور اور بڑے آدمی سے شروع ہونا چاہیے، نیب اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں پر ردعمل دینا چھوڑ دے۔انہوں نے کہا کہ نیب قانون کے مطابق جس پر الزام لگتا ہے وہ ثابت کرتا ہے کہ میری دولت جائز ہے یا پھر نیب کو کرپشن کے شواہد پیش کرنے ہوتے ہیں۔ان کے بقول پاکستان میں احتساب غیر سیاسی بنیادوں پر آگے بڑھ رہا ہے۔ صدرمملکت نے کہا کہ ملک کا ہر شہری اپنے ووٹ کی طاقت سے سیاست میں بدعنوانی کا خاتمہ کر سکتا ہے اور انتخابی نظام میں بدعنوانی کے مکمل خاتمے کے لیے مزید اقدامات کرنے ہوں گے۔ عارف علوی کا مزید کہنا تھا کہ ریاست مدینہ ہر مسلمان کا خواب ہے لیکن بدقسمتی سے اشرافیہ اور عام آدمی کے لیے الگ قانون کے چیلنج کا آج بھی سامنا ہے۔