میرواہ گورچانی،انتظامیہ کی نااہلی ،بابو تھبہ قبرستان کی مخدوش حالت زار ،مکین پریشان

491

میرواہ گورچانی (نمائندہ جسارت) بابو تھبہ قبرستان میرواہ گورچانی کی حالت زار اور بے حس انتظامیہ پختہ گلیاں، گٹر نالوں کی تعمیر کو ہم نے ترقی کی انتہا سمجھ لیا جو کہ ہماری ذہنی پستی کا ثبوت ہے۔ میرواہ گورچانی شہر صوبہ سندھ کا واحد شہر ہے، جہاں کے قبرستانوں میں ہمارے پیارے جو کہ ابدی نیند سو رہے ہیں وہ بھی حالت سکون میں نہیں ہیں۔ گزشتہ میرواہ گورچانی شہر کے نوجوان رانا راحیل راجپوت کی نشاندہی پر سینئر صحافی محمد اسماعیل خلجی نے بابو تھبہ قبرستان کا دورہ کیا، دل خون کے آنسو رو پڑا قبرستان آوارہ کتوں اور لاغر جانوروں کی آماجگاہ بن کر رہ گیا ہے۔ ایک ہفتہ قبل ایک خاتون کا انتقال ہوا کتوں اور بکریوں نے قبر کا نشان تک مٹا دیا جو کہ ہم سب کے لیے لمحہ فکر ہے۔ ٹاؤن کمیٹی میرواہ گورچانی جس کا ماہوار بجٹ ساڑھے تین کروڑ روپے ہے مگر قبرستان کی چار دیواری ان کی نظروں سے اوجھل ہے۔ ایک سال قبل قبرستان کی چار دیواری کی پیمائش کرائی گئی مگر وہ پیمائش فوٹو سیشن ثابت ہوئی۔ آخر میرواہ گورچانی کے شہری کب تک بے بسی کی تصویر بنے رہیں گے؟ آخر کب تک ان سیاسی مداریوں کے سامنے ان کی بجائی ہوئی ڈگڈگی کے سامنے ناچتے رہیں گے۔ اس موقع پر عام آدمی پارٹی کے چیئرمین سید ضمیر الحق نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ شہر کے باشعور نوجوان آگے بڑھیں اور اپنے جائز حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد کریں اور عہد کریں کہ محبت، پیار اور خلوص نیت کے ساتھ کام کریں انہوں نے چیئرمین ٹاؤن کمیٹی میرواہ گورچانی انجینئر احسان الحق آرائیں، وائس چیئرمین حاجی علی احمد گورچانی، کونسلرز سے مطالبہ کیا کہ بابو تھبہ قبرستان کی چار دیواری فی الفور تعمیر کرائی جائے تاکہ قبروں کو بے حرمتی سے بچایا جاسکے۔