مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ، حکومت کو 7 روز میں فیصلے کا حکم

533

لاہور ہائی کورٹ نے حکومت کو 7 روز میں مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ  (ای سی ایل) سے نکالنے کی درخواست پرفیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے مریم نواز کی درخواست پر سماعت کی۔ اس موقع پر مریم نواز کے وکلا امجد پرویز اور اعظم نذیر تارڑ پیش ہوئے جبکہ وفاقی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیار اے خان پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ مریم نواز پر کرپشن اور کرپٹ پریکٹرسز کا الزام لگا کر نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا،مریم نواز کا موقف سنے بغیر ان کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا اور وفاقی حکومت نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ آرڈیننس کی خلاف ورزی کی ہے۔

جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ آرڈیننس کے سیکشن 3 کے تحت آپ وفاقی حکومت کے سامنے نظرثانی کی اپیل دے سکتے ہیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ مریم نواز نے ای سی ایل سے نام نکالنے کے لیے حکومت کو کوئی درخواست نہیں دی کیونکہ عدالت سے بہتر ہمارے پاس کوئی فورم نہیں۔

مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ حکومتی وزرا بار بار کہہ رہے ہیں کہ وہ مریم نواز کو ملک سے باہر نہیں جانے دیں گے، حکومت خود مریم نواز کو باہر جانے نہیں دینا چاہتی تو حکومت کو کیسے درخواست دیں۔ وکیل نے کہا کہ عدالتوں کے فیصلے موجود ہیں، عدالت وفاقی حکومت کو درخواست دیے بغیر نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے سکتی ہے۔

جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ آپ کو وفاقی حکومت کو درخواست دینی چاہیے تاکہ وہ اس کا فیصلہ کریں،امجد پرویز نے کہا کہ نواز شریف کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے،مریم نواز کو ان کے پاس جانا ہے اور مریم نواز حکومت کو کیسے درخواست دیں حکومت تو ان کے خلاف اقدامات کرنے کے لیے تیار بیٹھی ہے۔

وکیل کے جواب پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہم اس درخواست کو زیرالتوا رکھ کر حکومت پر دباؤ نہیں رکھنا چاہتے،عدالت نےمریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست نمٹاتے ہوئے حکم دیا کہ  کابینہ کی ریویو کمیٹی 7 روز میں اس پر فیصلہ کرے۔