تعلیمی اداروں اور طبی مراکز کا بند ہونا قابل افسوس ہے، جمال خان مندوخیل

337

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں اور طبی مراکز کا بند ہونا قابل افسوس ہے جبکہ گائنا کالوجسٹ کی عدم موجودگی کی وجہ سے مرد ڈاکٹروں سے خواتین کا آپریشن کرانا باعث شرم ہے، لیویز تھانے اور ایری گیشن گیسٹ ہائوس کو اسکولوں میں تبدیل اور عدالت کی تعمیر کے لیے ملنے والی زمین بھی اسکول و کالج کے حوالے کردی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے احاطے میں رہائشی بنگلوں کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس عبدالحمید بلوچ، جسٹس روزی خان، صوبائی مشیر مٹھا خان کاکڑ، سیشن جج فدا محمد ترین، سینئر سول جج محمد اسماعیل محمد شہی، سول جج ون احمد شاہ، سیکرٹری ایجوکیشن طیب لہڑی، جوڈیشل مجسٹریٹ بشیر بازئی، ڈی سی طحہ سلیم، ڈی پی او انور بادینی، ای ڈی او گل رحمن مندوخیل، ایکسیئن پی ایچ ای عبدالغفور مری اور انجینئر گل زمان مندوخیل بھی ان کے ہمراہ تھے۔ سیشن کورٹ پہنچنے پر پولیس کے چاق و چوبند دستے نے انہیں سلامی پیش کی۔ چیف جسٹس نے دیگر ججوں کے ہمراہ فیتہ کاٹ کر رہائشی بنگلوں کا افتتاح کیا۔