تیمارداروںکے متشدد رویے سے نمٹنے کیلیے طبی عملے کیلیے تربیتی ورکشاپ

156

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے ادارے اپنا انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کی جانب سے شعبہ طب سے تعلق رکھنے والے ملازمین کی تشدد سے نمٹنے کی تربیت کے لیے چار روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں قومی ادارہ برائے صحت اطفال کے130 ملازمین بشمول ڈاکٹرز، نرسز اور دفتری ملازمین نے حصہ لیا۔ ورکشاپ کا مقصد شعبہ صحت سے تعلق رکھنے والے ملازمین کو مریضوں اور تیمار داروں کی جانب سے متشدد رویے پر ایک مناسب ردعمل دینے کی تربیت کرنا تھا۔ ورکشاپ میں عملی طور پر اشتعال کا باعث بننے والی وجوہ اور ان کو روکنے کی تربیت دی گئی، ساتھ ساتھ ڈاکٹرز کو اس بات کی بھی تربیت دی گئی کہ کوئی بری خبر سناتے وقت مریض یا تیمار دار کے ساتھ گفتگو کا بہترین طریقہ اختیار کیا جائے تاکہ وہ لوگ فوری طور پر دل برداشتہ اور مشتعل نہ ہوں۔ تربیت دینے والوں میں ڈاکٹر ابراہیم ہاشمی، لبنیٰ مظہر اللہ، ڈاکٹر شاہمین نذر، ڈاکٹر ام رباب، ڈاکٹر حرا اور ڈاکٹر رابعہ بلوچ شامل تھے۔ پرو وائس چانسلر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی اور اپنا انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کی سربراہ پروفیسر لبنیٰ انصاری بیگ نے بتایا کہ اس طرح کی ورکشاپس اپنا انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ جے ایس ایم یو اور انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے مشترکہ پروجیکٹ ’’ہیلتھ کیئر ان ڈینجر‘‘ کا حصہ ہیں، جس میں پاکستان بھر سے اشتعال انگیزی کے واقعات کا مواد اکٹھا کیا گیا۔