کرکٹ میں احتساب کا وقت آگیا ہے،لیجنڈ کرکٹرز

323
لیجنڈکرکٹرمحسن خان کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ و سابق چیف سلیکٹر محسن حسن خان نے کہا ہے کہ پی سی بی کے سرپرست اعلی کی حیثیت سے وزیراعظم عمران خان کرکٹ میں احتساب کریں۔کراچی پریس کلب کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کرکٹ کمیٹی کے سابق چیئرمین محسن حسن خان نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو درست سمت میں چلایا جائے،ون ڈے اور ٹیسٹ ہی اصل کرکٹ ہے جب کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کو بطور تفریح لیا جانا چاہیے۔محسن خان نے کہا کہ ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹرمصباح الحق کو ایک ساتھ کئی ذمہ داریاں دینا درست نہیں،مصباح کو کوچنگ کا کوئی تجربہ نہیں،وقار یونس کو ایک مرتبہ پھر بولنگ کوچ لگا دیا گیا جبکہ ان کو 3 مرتبہ پہلے ذمہ داری سے الگ کیا جاچکا،3 سالہ معاہدے کا کوئی جواز نہیں بنتا،آسٹریلیا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی اور پھر ٹیسٹ سیریز میں عبرتناک شکست کی وجہ گیم پلان نہ ہونا تھا۔ایک سوال کے جواب میں محسن حسن خان نے کہا کہ سرفراز احمد کو ٹیسٹ کپتان بنانا ہی غلط تھا،اب سرفراز کو تینوں فارمیٹس سے الگ کرکے زیادتی کی گئی،وہ ایک ٹیلنٹڈ کھلاڑی ہے،سری لنکا کی ٹیم کا دورہ پاکستان اہمیت کا حامل ہے ،بہتر نتائج کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم میں تبدیلیاں ضروری ہیں۔محسن خان کا کہنا تھا کہ عمران خان بطور سرپرست اعلی کرکٹ میں احتساب نہیں کرسکے،عمران خان اور میں نے ساتھ کرکٹ کھیلی، عمران خان نے ہمیشہ میرٹ اور حق کی بات کی،لیکن جب سے عمران وزیراعظم بنے ہیں، میں نے اب تک کرکٹ میں میرٹ نہیں دیکھی۔دوسری طرف پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور لیجنڈری بلے باز جاوید میانداد نے وزیر اعظم عمران خان سے کہا ہے کہ دیکھ لیں کرکٹ ٹیم کا کیا حشر ہو گیا۔جاوید میانداد نے کہا کہ پاکستان کرکٹ میں پروفیشنلزم کی کمی ہے جو ڈپارٹمنٹ کرکٹ سے آتی ہے۔قومی ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے جاوید میانداد نے کہا کہ وہ ایک بہترین وکٹ کیپر ہے اور اس کی ٹیم میں جگہ بنتی ہے۔سرفراز کو کپتانی سے ہٹانے سے متعلق بات کرتے ہوئے جاوید میانداد نے کہا کہ سرفراز کو کپتانی سے ہٹانا بورڈ کا فیصلہ ہے لیکن انہیں ٹیم سے نکال کر زیادتی کی گئی۔جاوید میانداد نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ وکٹ کیپر ہمیشہ اپنی بْری وکٹ کیپنگ کی وجہ سے باہر ہوتا ہے۔جاوید میانداد نے آسٹریلیا میں شکست کے حوالے سے کہا کہ آسٹریلیا میں شکست کا ملبہ کپتان اظہر علی پر ڈالنا درست نہیں۔