ملک ریاض سے لی گئی رقم پر وفاق نہیں کراچی کا حق ہے ،عدالت عظمیٰ میں درخواست

284

اسلام آباد( نمائندہ جسارت+مانیٹرنگ ڈیسک+آئی این پی) بحریہ ٹاؤن کراچی کے مقدمے کے مرکزی درخواست گزار نے سید محمود اختر نقوی نے کہا ہے کہ بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض سے لی گئی رقم پر وفاق کا نہیں بلکہ کراچی کا حق ہے۔جمعہ کو محمود اختر کی جانب سے عدالت عظمیٰ کراچی رجسٹری برانچ میں دائر کی گئی درخواست میں کہا ہے کہ برطانیہ سے پاکستانی عدالت عظمیٰ کے حوالے کی جانے والی رقم کو اہل کراچی کی بہبود کے لیے استعمال کیا جائے۔محمود نقوی نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کی اطلاعات کے مطابق برطانیہ سے آنے والے 14 کروڑ پاؤنڈ سے پہلے ہی اس اکاؤنٹ میں 70 ارب روپے کی رقم جمع ہو چکی تھی۔ بحریہ ٹاؤن کراچی کے مقدمے کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کا جو تین رکنی بینچ بنایا گیا تھا اس میں پہلے وفاق اور پھر سندھ حکومت نے بھی اس رقم کے حصول کے لیے درخواست دی تھی تاہم عدالت عظمیٰ کا ان درخواستوں سے متعلق یہ کہنا تھا کہ جب تمام رقم جمع ہو جائے گی تو پھر اس بارے میں کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ محمود اختر نقوی کا کہنا تھا کہ بحریہ ٹاؤن کے خلاف ان کی درخواست میں وفاق کو تو فریق ہی نہیں بنایا گیا تو وہ کس حیثیت سے اس رقم کا دعویدار ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کی درخواست میں سندھ ریونیو بورڈ کے سینئر رکن ملک اسرار احمد اور بحریہ ٹاؤن کے مالک کو فریق بنایا گیا تھا۔واضح رہے کہ برطانیہ سے آنے والی رقم کی عدالت عظمیٰ کو منتقلی کے حوالے سے مختلف حلقوں کی جانب سے یہ سوال کیا جا رہا ہے کہ یہ پیسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے مقدمے میں ملک ریاض پر واجب الادا رقم کی مد میں عدالت عظمیٰ کو کیسے منتقل کیے جا سکتے ہیں۔ دوسری جانب وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ برطانوی حکام نے تقریباً 28 ارب روپے پاکستان کو منتقل کر دیے ہیں ، رقم جمعہ کو عدالت عظمیٰ کے نیشنل بینک اکائونٹ میں منتقل کردی گئی ہے جب کہ برطانوی کرائم ایجنسی کے ترجمان نے نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئیکہا کہ کس اکائونٹ میں کتنی رقم منتقل کی ہے اس حوالے سے کچھ نہیں بتا سکتے۔ ادھروزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے واضح کیا ہے کہ برطانیہ سے ملنے والی رقم کو وفاقی حکومت سماجی بہبود کے لیے استعمال کرے گی۔اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ تصفیے کے معاہدے میں ون ہائیڈ پارک کی فروخت اور اس سے حاصل رقم اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو منتقل کرنا بھی شامل ہے، یہ رقمعدالت عظمیٰ کے نیشنل بینک اکاونٹ میں منتقل کی گئی ہے۔شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ‘وفاقی حکومت نے اس رقم کو حاصل کرنے کے لیے عدالت عظمیٰ میں درخواست دی ہے۔