تانیہ ایدروس کون ہیں ؟پاکستان میں سوالات کی بازگشت

322

کراچی ( رپورٹ : محمد انور )پاکستان میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے اچانک وارد ہونے والی تانیہ ایدروس کو اگرچہ وزیراعظم عمران خان نے غیر شفاف طریقے سے اپنے ٹیم کا حصہ بنالیا اور انہیں ملک کے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی نظام کو حوالے کرنے کی تیاری مکمل کرلی ہے تاہم یہ بات ملک کے تمام حلقوں کے ساتھ کابینہ اور اعلیٰ بیورو کریسی میں دبے اور کھلے الفاظ میں بازگشت کررہی ہے کہ ” یہ تانیہ ایدروس ( TANIA AIDRUS ) کون ہیں ” یہ سوال جمعرات کو بھی لوگ ایک دوسرے سے پوچھ کر اس کا جواب تلاش کرنے کی کوشش کرتے رہے۔ حیرت کی بات تو یہ بھی ہے کہ تانیہ ایدروس کو گوگل نامی مشہور ادارے کے سابق اہم رکن قرار دیا جارہا ہے لیکن گوگل کی ویب سائٹ پر ان کا ماضی بھی صرف ” گوگل ” کی سروس تک محدود ہے۔ سوال یہ بھی کیا جارہا ہے کہ تانیہ مسلمان ہیں یا ان کا کس مذہب سے تعلق ہے اور اگر وہ پاکستان میں رہتی تھیں تو کہاں رہتی تھیں ، کس شہر سے ان کا تعلق ہے اور کس اسکول و کالج سے انہوں نے تعلیم حاصل کی تھی۔ ان کے والد کون ہیں اور ان کا خاندان اب کہاں رہائش پذیر ہے۔ نیز وہ 20 سال پہلے ملک سے کیوں اور کن ذرائع کی مدد سے باہر چلی گئیں تھیں۔ تانیہ جمعرات کو وزیراعظم ہاؤس میں ایک تقریب کی مہمان خصوصی کی حیثیت سے نمودار ہوئیں۔ اس تقریب میں وزیراعظم عمران خود موجود تھے جبکہ ان کی کابینہ اور ان کے خاص مشیروں کی اکثریت بھی نمایاں تھی۔حکومتی شخصیات کے علاوہ بیورو کریسی سے متعلق اہم ترین افسران بھی موجود تھے لیکن سب ہی اس سوال کا جواب تلاش کرتے رہے کہ تانیہ ایدروس کون ہیں ان کا ماضیجو انہوں ( تانیہ ) نے خود بیان کیا ہے اس کے علاوہ کیا ہے۔ یہی سوال نمائندہ جسارت نے اجلاس میں موجود وفاقی کابینہ کی ایک شخصیت سے جمعہ کو کیا تو انہوں نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ” میں صرف اتنا بتاسکتا ہوں کہ یہ پروگرام وزیراعظم کا ہے اور اس کا تعلق وزیر اعظم ہاؤس سے ہے ، یقینا وزیر اعظم سیکرٹریٹ کو ان کے بارے میں آگاہی ہوگی۔ ایک وفاقی سیکرٹری نے بھی صرف اتنا کہاکہ ” وہ اس بارے میں کوئی جواب نہیں دے سکتے ” لیکن یقین ہے کہ وزیراعظم کی ٹیم نے بنیادی ضروری معلومات حاصل کی ہوگی۔ ایک دوسرے فیڈرل سیکرٹری نے بتایا ہے کہ اب تک ان کے تقرر کا نوٹیفکیشن بھی سامنے نہیں آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شاید وہ ملک میں رضا کارانہ بنیاد پر خدمات انجام دیں گی کیونکہ تانیہ کا بنیادی مقصد ملک کی ترقی ہے۔ نیشنل ڈیٹا بیس اتھارٹی ( نادرا ) سے جڑے ہوئے ایک اعلیٰ افسر کا کہنا تھا کہ ” اگرچہ تانیہ ایدروس نے نادرا کے حساس نظام میں تبدیلی کا اشارہ دیا ہے لیکن تقریر میں ذکر کرنے اور عمل کرنے اور کرانے کے بہت سے تقاضے ہیں، ہم نادرا کا نظام ان کے سپرد نہیں کریں گے۔ یادرہے کہ تانیہ ایدروس جس بڑے عالمی ادارے سے اپنی ماضی قریب کی وابستگی کا ذکر کررہی ہیں وہ بطور پالیسی اپنے تمام اسٹاف کے کوائف چھپا لیتی ہے۔ شاید یہ وجہ ہے کہ گوگل کی ملازمت کے سوا ان کے کوائف میں کوئی اور بات نہیں بتائی گئی ہے۔ خیال رہے کہ تانیہ ایدروس گوگل میں چیف آف اسٹاف و ہیڈ آف اسٹریٹجک انیشیٹو تھیں۔وہ اس سے قبل امریکا بعدازاں سنگارپور میں گوگل کی ذمے داریاں ادا کررہی تھیں۔ ان کے دستیاب کوائف کے مطابق انہوں نے برانڈیز یونیورسٹی سے ایم بی ایس سی اور ایم بی اے کیا تھا ۔