شکارپور، گاؤں فتح پور کا پرائمری اسکول بنیادی سہولیات سے محروم

147

شکار پور (نمائندہ جسارت) سندھ حکومت کے تعلیمی ایمرجنسی کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، تعلیمی ایمرجنسی کے دعویداروں کے لیے لمحہ فکر۔ شکارپور گاؤں فتح پور کا پرائمری اسکول تمام تر بنیادی سہولیات سے محروم ہے، طلبہ و طالبات سردی کے موسم میں آسمان تلے زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ اسکول میں بنیادی سہولیات سمیت دیگر ضروریات حصول تعلیم کے لیے ضروری سامان ناپید، اسکول میں نہ بجلی، نہ باتھ روم، نہ پانی، نہ سر چھپانے کے لیے چھت اور نہ بچوں کے بیٹھنے کے لیے فرنیچر موجود، پہلی سے پانچویں جماعت تک تعلیم دینے والا اسکول تمام تر بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ اسکول کی حالت زار کو دیکھ کر تعلیمی ایمر جنسی کے دعوے کرنے والی سندھ سرکار کا بھانڈہ پھوٹ گیا ہے۔ اساتذہ کاکہنا ہے کہ اسکول میں زیر تعلیم طلبہ اور طالبات کی تعداد 200 سے زائد ہے۔ بارشوں کے دوران چھت نہ ہونے کی وجہ سے اسکول کی مجبوراً چھٹی کرنا پڑھتی ہے۔ موسم کی شدت کے باعث طلبہ کو پڑھائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بار بار حکام بالا محکمہ ایجوکیشن کے نوٹس میں لانے کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہوئی ہے۔ دوسری جانب طلبہ نے مطالبہ کیا ہے کہ صوبائی وزیر تعلیم سندھ فوری طور پر نوٹس لیں، اسکول کی عمارت، فرنیچر، بجلی، باتھ روم اور پانی سمیت تمام تر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔