مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 122ویں روز بھی نظام زندگی مفلوج

161

سری نگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں مسلسل 122ویں دن بھی بھارتی فوجی محاصرہ اور لاک ڈائون جاری رہنے سے وادی کشمیر اور جموں ریجن کے علاقوں کی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے میںاضلاع کی موجودہ سرحدوںکو تبدیل کر کے نئے ریجن قائم کرنے کی سازش کرر ہی ہے جس کا مقصد وادی کشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت اور خصوصی حیثیت کو تبدیل کرنا ہے۔ نیا ریجن اسلام آباد ،شوپیاں ،کولگام ، رام بن ، کشتواڑ اور ڈوڈہ پر مشتمل ہونے کاامکان ہے۔ مسلسل122ویں روزبھی فوجی محاصرے اور سخت پابندیوں کی وجہ سے معمولات زندگی بری طرح متاثر رہے اور دکانیں اورکاروباری مراکز بند ،ا سکول اور سرکاری دفاتر طلبہ اورعملے سے خالی رہے۔بھارتی پولیس نے سرینگر، بارہمولہ اور پلوامہ اضلاع میں چھاپوں کے دوران ایک درجن سے زاید نوجوانوں کو گرفتارکیا ہے۔ امریکی صحافی فلکنز ڈیکسٹر نے خبردارکیا کہ جس دن مقبوضہ کشمیرسے کرفیو ہٹایا جائے گا ،کشمیر ی عوام غصے میں بھارت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کریں گے۔ علاوہ ازیںمقبوضہ کشمیر میں شمالی ضلع کپوارہ میں برف کی پسیاں گرنے کے بعد بھارتی فوج کے 3 اہلکار لاپتا ہوگئے ان میں سے ایک کو بچالیا گیا۔ بھارتی فورسز لاپتا اہلکاروں کو تلاش کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر استعمال کررہی ہیں۔