شمالی کوریا نے امریکا کو کرسمس تک کی مہلت دے دی

531
شمالی کوریا: کم جونگ ان تزئین نو کے بعد ’’اشرافیہ کی جنت‘‘ سامجیون شہر کا باضابطہ افتتاح کررہے ہیں

پیانگ یانگ (انٹرنیشنل ڈیسک) شمالی کوریا نے امریکا کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے دشمنی پر مبنی پالیسیوں کو تبدیل کرنے کے لیے رواں سال کے آخر تک مہلت دی تھی اور وہ ڈیڈ لائن قریب آ رہی ہے۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق شمالی کوریا کے مقامی میڈیا پر منگل کے روز وزارتِ خارجہ کے جاری کردہ بیان میں شمالی کوریا اور امریکا کے تعلقات سے متعلق خارجہ امور کے نائب وزیر لی تھائی سانگ نے واشنگٹن کو تنبیہ کی کہ واشنگٹن کو یہ فیصلہ کرنا ہو گا کہ وہ کرسمس پر کیا تحفہ وصول کرنا چاہتے ہیں۔ لی تھائی سانگ نے کہا کہ امریکا کی جانب سے مزید مذاکرات کی دعوت ایک بے وقوفانہ چال کے سوا کچھ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد شمالی کوریا کو صرف مذاکرات تک محدود رکھنا ہے، تاکہ آیندہ امریکی صدارتی انتخابات میں اس صورتِ حال کو سیاسی فائدہ اٹھانے کے لیے استعمال کیا جا سکے۔ لی تھائی نے مزید کہا کہ شمالی کوریا نے ہر ممکن کوشش کی ہے کہ جو اقدام انہوں نے پہل کرتے ہوئے اٹھائے ہیں، اس سے پیچھے نہ ہٹیں، لیکن اب جو کچھ بھی کرنا باقی ہے، وہ امریکا کے اختیار میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ بھی واشنگٹن کو ہی کرنا ہے کہ وہ کرسمس پر کیا تحفہ لینا چاہتے ہیں۔ دوسری جانب شمالی کوریا میں مقدس سمجھے جانے والے کوہِ پائیکٹو کے دامن میں واقع شہر سامجیون کی تزئین نو مکمل ہونے پر کم جونگ ان نے اس کا افتتاح کردیا۔ حکمران اشرافیہ کی ’’سوشلسٹ جنت‘‘ کہلانے والے شہر کے افتتاح کی تقریب پیر کی شام منعقد ہوئی۔ افتتاحی تقریب کے موقع پر شاندار آتش بازی کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔ اس میں 4 ہزار خاندانوں کو رہایش کے ساتھ ایک بڑا اسپتال، ثقافتی سرگرمیوں کا مکمل انتظام اور اسکیئنگ کا مقام بھی بنایا گیا ہے۔