اقرا یونیورسٹی کا 18ویں سالانہ جلسہ تقسیم اسناد، 840 طلبہ کو اسناد تفویض، 9 طلبہ کو اعلیٰ تعلیمی کارگردگی پر طلائی تمغوں سے نوازا گیا

1048

کراچی(اسٹا ف رپورٹر)گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ تعلیم سے ہی معاشرے میں غربت اورنا انصافی کو ختم کیا جاسکتا ہے۔نچلے طبقوں کو تعلیم یافتہ کرکے ہی ایک مثبت معاشی تبدیلی کی راہ ہموار کی جاسکتی ہے۔ آج آپ ان بچوں کو بھی یاد رکھیں جو گلیوں میں موجود تعلیم اور بنیادی سہولیات زندگی سے محروم ہیں۔ آپ صرف ایک بچے کی تعلیم اور نگہداشت کی ذمہ داری اٹھالیں، یہ ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے،

اصل کامیابی گر کر سمبھلنا اور اپنے مقصد کو حاصل کرنا ہوتی ہے، ناکامیوں میں بھی بہت سبق ہوتے ہیں۔ آج کا دن یہ پیغام دے رہا ہے کہ پاکستانی قوم اپنے نوجوانوں کو علم کی دولت سے آراستہ کرنے کیلئے کوشاں ہے۔اعلیٰ تعلیمی شعبے میں نجی سیکٹر کا کردار کلیدی ہے۔ مجھے یہ جان کر بے حد خوشی ہورہی ہے کہ اقرا یونیورسٹی نے اس سال بین الاقوامی جامعات کی عالمی رینکنگ میں جگہ بنائی ہے جس پر ان کے وائس چانسلر ڈاکٹر وسیم قاضی اور اساتذہ بھرپور داد وتحسین کے مستحق ہیں،اقرا یونیورسٹی گزشتہ کئی سالوں سے ملک کی سرفہرست نجی جامعہ بن کر ابھری ہے جہاں طلبہ کو جدید تعلیمی سہولیات مہیا کی جارہی ہیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے اقرا یونیورسٹی کے 18 ویں سالانہ جلسہ تقسیم اسناد سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چانسلر ارم لاکھانی، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر وسیم قاضی،جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی،اساتذہ،طلبہ اور والدین کی بڑی تعداد موجود تھی،

انھوں نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ قوم کو آپ سے بے حد امیدیں وابستہ ہیں،مجھے امید ہے کہ آپ ان پر پورا اترتے ہوئے ملک وقوم کی ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں گے۔ آپ کا اصل امتحان آج سے شروع ہوتا ہے جہاں آپ اپنی عملی زندگی میں داخل ہورہے ہیں۔آپ کے والدین اور ملک کو آپ سے بیحد امیدیں وابستہ ہیں۔ امید ہے کہ آپ اپنے ملک اور والدین کا نام روشن کرینگے،

وائس چانسلر وصدر اقرا یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر وسیم قاضی نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل کو خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ اقرا یونیورسٹی نے گزشتہ کئی سالوں سے ملکی جامعات میں سرفہرست مقام برقرار رکھا ہے اور اس سال بین الاقوامی جامعات کی عالمی رینکنگ کیو ایس میں بھی جگہ بنا کر اپنی عالمی حیثیت منوالی ہے،اقرا یونیورسٹی کی جانب سے رواں سال میڈیکل فیکلٹی کا قیام عمل میں آیا ہے جس کے تحت فارمیسی پروگرام شروع کیا جاچکا ہے۔اقرا یونیورسٹی کا میڈیکل کالج اور 350 بیڈز پر مشتمل اسپتال بھی قائم ہونے جارہا ہے جس کیلئے75 کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔اس کے علاوہ 50 ایکڑ پر محیط جامعہ کا ایک کیمپس ملیر میں بھی قائم کیا جارہا ہے جو جدید اسٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات سے آراستہ ہوگا،

اقرا یونیورسٹی کی گورننگ کونسل نے انٹرپرینیورشپ کلچر کے فروغ کیلئے جامعہ کے طلبہ کیلئے اپنے بزنس اور اسٹارٹ اپز کے قیام کیلئے 5 کروڑروپے کی خطیر رقم مختص کی ہے۔اقرا یونیورسٹی پاکستان کی پہلی جامعہ ہے جس نے پوسٹ ڈاکٹریٹ فیلوشپ پروگرام شروع کیا ہے جس میں دنیا بھر کے اساتذہ اورریسرچرز شرکت کرینگے،اقرا یونیورسٹی میں دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 13 بین الاقوامی اسکالرز بھی مستقل فیکلٹی ممبران کے طور پر خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔وہ لائق طلبہ جو اعلیٰ کارگردگی رکھتے ہیں مگر مالی طور پر کمزور ہیں ان کیلئے وظائف اور قرض حسنہ کی مد میں 10 کروڑ روپے دئیے جاچکے ہیں۔

اس موقع پر جامعہ کے 840 طلبہ کو بزنس ایڈمنسٹریشن،کمپیوٹر سائنس، انجینئرنگ،میڈیا سائنسز، فیشن ڈیزائن اور ایجوکیشن میں بیچلرز،ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کی اسناد تفویض کی گئیں۔