طارق روڈ انٹر سیکشن انڈر پاس کی تعمیرات کا کام تقریباً مکمل، ایک ہفتے میں ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا،

1550

کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری)شہید ملت روڈ کی طارق روڈ انٹر سیکشن پر انڈر پاس کی تعمیرات کا کام مکمل کر لیا گیا ہے، ایک ہفتے میں ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا، ہل پارک انٹرسیکشن پر انڈر پاس کا کام 15 دسمبر تک مکمل کیا جائے گا،

دونوں انڈر پاسز پر ایک ارب 22کروڑ روپے لاگت آئی ہے، دونوں انڈر پاسز کی تعمیرات سے کورنگی ہینوچورنگی تا یونیورسٹی روڈ جیل چورنگی 10 کلومیٹر طویل کوریڈور سگنل فری ہوجائے گا، ناہید سپراسٹورانٹرسیکشن اور خالد بن ولید روڈ انٹرسیکشن کو بند کردیا جائے گا، ان سڑکوں پر آنے کے لیے انڈر پاسز کے اوپر یو ٹرن تعمیر کردیئے گئے ہیں،

طارق روڈ انڈر پاس کا افتتاح پیپلز پارٹی کے چیئرپرسن بلاول بھٹو زرداری کے ہاتھوں متوقع ہے، سندھ حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ کوشش کی جارہی ہے کہ طارق روڈ انڈر پاس کا افتتاح بلاول بھٹو زرداری کریں تاہم یہ ان کے شیڈول پر منحصر ہے، اگر وہ دستیاب نہ ہوئے تو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اس کا افتتاح کریں گے،

تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے 2017-18کے مالی بجٹ میں کراچی پیکیج کے تحت ایک ارب 88کروڑ روپے سے شہید ملت روڈ پر ایک فلائی اوور اور دو انڈر پاسز کی تعمیرات کا منصوبہ منظور کیا تھا،اس منصوبے کے تحت ٹیپو سلطان انٹر سیکشن پر فلائی اوور کی تعمیر گذشتہ سال مکمل کرلی گئی جس پر 66کروڑ روپے لاگت آئی، بعدازاں سندھ حکومت نے ہل پارک انٹرسکیشن اور طارق روڈ انٹرسیکشن پر دو طرفہ ٹریفک کے لیے انڈر پاسز کی تعمیرات کا کام رواں سال مارچ میں شروع کیا اور تکمیل کی مدت 8 ماہ رکھی گئی تاہم وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے ہدایت جاری کی تھی کہ اس منصوبے کو چھ ماہ میں مکمل کیا جائے،

مون سون کی بارشوں کی وجہ سے تعمیراتی کام ڈیڑھ ماہ تک شدید متاثر رہا اور ٹارگٹ وقت میں مکمل نہیں کیا جاسکا، کیے گئے سروے کے مطابق طارق روڈ انٹرسیکشن پر انڈر پاس کام مکمل کیا جاچکا ہے،

اب صرف فنشنگ ورک کیا جارہا ہے، انڈر پاس کی کارپیٹنگ اور اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب بھی کردی گئی ہے، گرین بیلٹس پر شجر کاری مہم کے تحت پودے بھی لگادیئے گئے ہیں، برساتی پانی کی نکاسی کے لیے ایک علیحیدہ سسٹم تعمیر کردیا گیا ہے، طارق روڈ انٹرسیکشن پر ٹریفک سگنلز دوبارہ نصب کردیئے گئے ہیں،

متعلقہ فیلڈ انجیئنر ز نے صحافیوں کو بتایا کہ اگرچہ کہ اس منصوبے کے تحت جیل چورنگی فلائی اوور تا کورنگی ہینو چورنگی دس کلومیٹر کا راستہ سگنل فری کوریڈور ہوگیا ہے تاہم طارق روڈ انڈر پاس کے اوپر سگنل اس لیے نصب کیے گئے ہیں تاکہ بہادرآباد اور طارق روڈ کے درمیان ٹریفک کی آمد ورفت کو کنٹرول کیا جاسکے، ہل پارک انٹرسیکشن پر زیر تعمیر انڈر پاس کا 90فیصد کام مکمل ہوگیا ہے،

ترقیاتی کام جاری ہیں تاہم ابھی کارپیٹنگ اور دیگر کام نہیں ہوئے ہیں، شہید ملت روڈ اور اطراف میں قائم سپر اسٹورز اور دیگر آؤٹ لیٹس کے مالکان نے بات چیت کرتے ہوئے منصوبے کی تکمیل پر خوشی کا اظہار کیا تاہم انہوں نے کہا کہ منصوبے کی وجہ سے یہاں بدترین ٹریفک جام رہا اور ہر وقت دھول مٹی اڑنے سے سخت پریشانی رہی ہے،

اگرچہ کہ سندھ حکومت نے سروس روڈ پر متبادل راستے دیدیئے تھے تاہم سڑک تنگ ہونے کی وجہ سے ٹریفک جام روز مرہ کا معمول تھا، انھوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ ترقیاتی کاموں کے دوران فضائی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لیے پانی کا چھڑکاؤ ضرور کرایا جائے،
ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر خالد مسرور نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طارق روڈ انڈر پاس پر 57کروڑ 40لاکھ اور ہل پارک انڈر پاس پر 65کروڑ 30 لاکھ اخراجات آئے ہیں، اس لاگت میں یوٹیلیٹی کی منتقلی اور سروس روڈز کی تعمیر بھی شامل ہے،مون سون بارشوں کی وجہ سے تقریبا ڈیڑھ ماہ ترقیاتی کام بند رہا تاہم یہ منصوبے تکمیل کی اوریجنل مدت میں ہی مکمل ہورہے ہیں، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ مستقبل میں ہونے والی بارشوں کی نکاسی کے لیے دونوں انڈر پاسز کے اطراف میں برساتی پانی کا سسٹم تعمیر کردیا گیا ہے،

طارق روڈ انٹرسیکشن پر انڈر پاس کام تقریباً مکمل کیا جاچکا ہے، اب صرف فنشنگ ورک کیا جارہا ہے جس میں لین مارکنگ وغیرہ شامل ہے، یہ کام ایک ہفتے میں مکمل کرلیے جائیں گے،

ہل پارک انٹرسیکشن پر انڈر پاس کا تعمیراتی کام بھی آخری مراحل میں ہے اور اس کی تکمیل پندرہ روز میں ہوجائیگی، انھوں نے کہا کہ دونوں انڈر پاسز دو طرفہ ٹریفک کیلئے ہیں اور 2-2لین پر مشتمل ہیں۔ دونوں انڈر پاسز کی تکمیل کے بعد سروس روڈز کی تعمیر کی جائیگی۔