وزیر اعظم کی عدلیہ سے متعلق بیان بازی غیر مناسب ہے، جاوید قصوری

94

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب و صدر ملی یکجہتی کونسل پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا کہ فارن فنڈنگ میں روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ حکمران مسلسل غلط بیانی کر کے عوام کو بے وقوف بنا رہے ہیں۔ وزیر اعظم کی عدلیہ سے متعلق بیان بازی غیر مناسب ہے، اس سے ملک میں اداروں کے درمیان تصادم کی فضا قائم ہوسکتی ہے۔ غیر محتاط طرز عمل جمہوریت کے تسلسل میں رکاوٹ پیدا کرے گا۔ حکومت سمیت تمام اداروں کو ایک دوسرے کا احترام کرتے ہوئے آئین و قانون کے مطابق کام کرنا چاہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور منصورہ میں اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آصف کھوسہ کی جانب سے مدلل انداز میں عدلیہ کی کارکردگی کو بیان کرنا اور پولیس ریفارمز کی طرف توجہ دلانا درست اقدام ہے۔ ملک میں لاکھوں مقدمات ایسے ہیں جو پولیس کے ناقص نظام کی نذر ہو کر دب جاتے ہیں۔ ملک میں بلا تفریق احتساب ناگزیر ہے۔ بد قسمتی سے احتساب کے حوالے سے ایسا تاثر پایا جاتا ہے جس سے نیب او ر دیگر اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف کیس میں قوم کی نگاہیں عدالت عالیہ پر لگی ہیں۔ اس وقت تک ہم ترقی نہیں کرسکتے جب تک ملک میں امیر اورغریب کی تفریق ختم اور اشرافیہ کو بھی قانون کی حکمرانی کا پابند نہیں بنالیا جاتا۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ حکومت اپنی ناکامیوں کا سارا ملبہ اداروں پر ڈال کر راہ فرار اختیار کرنا چاہتی ہے۔ 22 کروڑ عوام حکمرانوں کو بھاگنے نہیں دیں گے۔ وزیر اعظم عمران خان اپنی خفت مٹانے کے لیے غیر سیاسی اداروں کو نشانہ بنارہے ہیں۔ ملک اس وقت گمبھیر مسائل کی زد میں ہے محض وزراکی تبدیلی سے کارکردگی میں بہتری نہیں آئے گی۔