پروفیسر ز، اساتذہ اور ڈاکٹرز کی تنخواہیں فوری ادا کی جائیں‘ حافظ نعیم

740
ینگ ڈاکٹروں کا وفد عمرسلطان کی سربراہی میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن سے ملاقات کررہاہے

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن سے ادارہ نورحق میں ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن سندھ کے چیئرمین ڈاکٹر عمر سلطان کی قیادت میں ایک وفدنے ملاقات کی اور پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ختم کرکے پاکستان میڈیکل کونسل بنانے ،کے ایم ڈی سی کے سینئر پروفیسر اساتذہ اور عباسی شہید اسپتال کے جونیئر ڈاکٹروں کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی ،جناح سندھ میڈیکل یونی ورسٹی اورچانڈکا میڈیکل کالج میں ڈاکٹروں کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ وفد میںینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن سندھ کے صدر یاسین عمرانی ،ڈاکٹر محبوب نوناری اور دیگر شامل تھے۔ ملاقات میںپبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی کراچی کے صدر سیف الدین ایڈووکیٹ بھی موجود تھے ۔ڈاکٹر وں نے بتایا کہ حکومت نے پی ایم ڈی سی کو اچانک ختم کرکے پی ایم سی بنا دی ،حکومت کا یہ اقدام سراسر غیر قانونی اور غیر آئینی ہے ،کونسل ختم کرنے سے قبل ڈاکٹروں کی کسی بھی تنظیم سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی ۔انہوں نے کہا کہ پی ایم ڈی سی کے سینئر اساتذہ اور پروفیسرز کو 6ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں جبکہ عباسی شہید کے جونیئر ڈاکٹرز سنگین مسائل کا شکار ہیں اور ان کو 10،10 مہینے تک تنخواہیں نہیں ملتیں اسی طرح لاڑکانہ میں بھی ڈاکٹروں کو تنخواہوں کی ادائیگی سمیت دیگر مسائل کا سامنا ہے ۔حافظ نعیم الرحمن نے وفد کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی ڈاکٹروں کے ساتھ ہے اور ان کے مسائل کے حل کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھائے گی ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کے ایم ڈی سی اور عباسی شہید اسپتال کے ڈاکٹروں ،سینئر اساتذہ اور پروفیسر زکی تنخواہیں فوری ادا کی جائیں اور ڈاکٹروں کے مسائل حل کیے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت شہر کے 2 بڑے طبی اداروں کی بدحالی اور ڈاکٹر زو اساتذہ کے مسائل سے چشم پوشی کرنے اور بدترین صورتحال کی ذمے داری کے ایم سی پر ڈالنے کے بجائے اپنی ذمے داری بھی پوری کرے ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور بلدیہ عظمیٰ کی نا اہلی اور غفلت کے باعث صورتحال دن بدن سنگین ہوتی جارہی ہے ،کئی کئی ماہ تک تنخواہیں نہ ملنے پر ڈاکٹرز اور اساتذہ سخت بے چینی اور اضطراب میں مبتلا ہیں جس کی وجہ سے تعلیمی سرگرمیاں اور او پی ڈی بھی شدید متاثر ہورہی ہے اور طلبہ و طالبات اور مریضوں کو بھی شدید مشکلات و پریشانی ہو رہی ہے ۔مریضوں کے بہتر علاج کے لیے ڈاکٹروں کا ذہنی ،جسمانی اور مالی طور پر مطمئن ہونا ضروری ہے۔