شام میں مہاجر بستی پر روسی بمباری 23 شہید

320
ادلب: روسی بم باری کا نشانہ بننے والے خیمے تباہ ہوگئے ہیں‘ چھوٹی تصویر حملے میں استعمال کیے گئے میزائل کے پرزے کی ہے

دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) شام کے شمال میں ایک پناہ گزیں کیمپ پر روسی بم باری سے 23 افراد شہید ہوگئے۔ شامی مبصر برائے انسانی حقوق اور دیگر ذرائع کے مطابق بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ترکی کی سرحد کے قریب صوبہ ادلب کے شمالی گاؤں قاح میں واقع اس خیمہ بستی پر روسی اور اسدی افواج نے حملہ کیا۔ میزائل زچہ و بچہ اسپتال کے قریب بھی گرا، جب کہ بمباری کے بعد کئی خیموں میں آگ بھڑک اٹھی۔ مرنے والوں 8 بچوں اور 6خواتین سمیت 16 شہری شہید اور تقریباً 40 زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں سے 4 کو علاج کے لیے ترکی لے جایا گیا ہے۔ دوسرا حملہ ادلب کے جنوبی شہر معرۃ النعمان میں کیا گیا۔ وہاں روسی فوج کی بم باری سے 4 بچوں سمیت 7 شہری مارے گئے۔ شامی مبصر نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہسنگین نوعیت کی اس بمباری کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس دوران فضائی حملوں کے ساتھ اسدی فوج نے مختلف علاقوں میں گولہ باری کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔ یاد رہے کہ صوبہ ادلب کے بیشتر حصوں پر ترکی نواز مزاحمت کاروں کا کنٹرول ہے۔ اس صوبے میں 30 لاکھ افراد آباد ہیں، جن میں سے نصف دوسرے علاقوں سے بے گھرہونے بعد یہاں منتقل ہوئے ہیں۔ اگست کے آخر میں اسدی فوج نے روسی مدد سے ادلب اور حما میں فوجی کارروائی کا آغاز کیا تھا، جس میں انہوں نے کئی اہم علاقوں کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ جنگ بندی کے باوجود اس علاقے پر اسد ی اور روسی افواج حملے کرتی ہیں۔ اگست کے آخر تک اس علاقے میں ہونے والے حملوں میں 110 شہری مارے گئے تھے۔ شامی مبصر کے مطابق 4 ماہ تک جاری رہنے والی اس کارروائی سے 4 لاکھ افراد بے گھر ہوئے تھے۔ رواں سال اقوام متحدہ نے کہا تھا کہ روسی فوج جان بوجھ کر اسپتالوں اور اسکولوں کو نشانہ بنارہی ہے۔