قرضہ انکوائری کمیشن نے ابتدائی رپورٹ حکومت کو پیش کر دی

151

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر قائم قرضہ انکوائری کمیشن نے ابتدائی رپورٹ تیار کر کے حکومت کو پیش کر دی جس میں کہا گیا ہے کہ سابقہ 2 ادوار میں کمیشن کی مد میں 30 فی صد تک رقم کھائی گئی۔ تفصیلات کے مطابق قرضہ انکوائری کمیشن نے سابقہ ادوار میں لیے گئے قرضوں سے متعلق ابتدائی رپورٹ تیار کر کے حکومت کو پیش کر دی ہے۔سابق وزیر قانون ڈاکٹر بابر اعوان نے
سوشل میڈیا پر ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ حسین اصغر کی سربراہی میں کمیشن رپورٹ حکومت کو پیش کر دی گئی ہے۔ رپورٹ کے بعد کرپشن کے نئے میگا کیسز سامنے آنے والے ہیں۔قرضہ انکوائری کمیشن رپورٹ مرتب ہونے کے بعد امکان ہے کہ کرپشن کے نئے میگا اسکینڈل سامنے آئیں گے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مختلف منصوبوں میں 30 فی صد تک رقم بہ طور کمیشن کھانے کا معاملہ سامنے آیا ہے. یاد رہے کہ رواں برس 12 جون کو وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنی نگرانی میں ہائی پاورڈ کمیشن بنا رہے ہیں، 10 سال میں قرضہ 24 ہزار ارب تک کیسے پہنچا، اس کی رپورٹ بنے گی۔
قرضہ انکوائری کمیشن رپورٹ