عباس جاکھرانی سمیت 32 ملزمان کیخلاف نیب ریفرنس

118

سکھر(آن لائن)نیب سکھر نے عباس جاکھرانی سمیت 32 ملزمان پر ریفرنس دائر کر دیا۔ ریفرنس میں ورکس اینڈ سروسز کے انجینئر اعجاز میمن سمیت 32 ملزمان نامزد،عدالت نے گرفتار ملزمان کو5روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ریفرنس میں ورکس اینڈ سروسز کے انجینئر اعجاز میمن سمیت 32ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے،ملزمان میں سے2 ملزمان عباس جاکھرانی اور آزاد بہرانی گرفتار،30فرار ہیں۔ عباس جاکھرانی اور ٹھیکیدار آزاد بہرانی کو ریمانڈ پورا ہونے پر عدالت میں پیش کیا تھا،میونسپل چیئرمین عباس جاکھرانی اور آَزاد بہرانی پر ایجوکیشن ورکس ڈسٹرکٹ جیک آباد میں کروڑوں روپے کے فنڈز خرد برد سمیت عباس جاکھرانی پر پی پی رہنما اور مشیر جیل خان جات اعجاز جاکھرانی کے فرنٹ مین ہونے کا بھی الزام ہے۔ واضح رہے کہ ملزمان نے ایجو کیشن ورکس ڈپارٹمنٹ میں ترقیاتی کاموں میں کرپشن کی۔علاوہ ازیں سکھر کی کراچی میں بڑی کارروائی عمل میں لائی گئی،جس میں سابق ڈائریکٹر فوڈ کرپشن کیس میں گرفتارکرلیے گئے، گرفتار ملزم کو کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔سابق ڈائریکٹر فوڈ انیس الرحمن سندھ ہائیکورٹ کراچی ضمانت کے لیے پیش ہوئے تھے جہاں سے نیب سکھر کی ٹیم نے سماعت سے واپسی پر انہیں حراست میں لیا۔ نیب ذرائع کے مطابق سابق فوڈ ڈائریکٹر انیس الرحمن پر سکھر، خیرپور، گھوٹکی اور نوشہرو فیروز میں گندم کی بوریوں کی خرد برد کے الزام ہیں۔ خرد برد کی گئی بوریوں کی مد میں قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا ہے گرفتار ملزم کو کل احتساب عدالت کراچی میں پیش کیا جائے گاواضح رہے کہ احتساب عدالت سے ایک روزہ راہداری ریمانڈ لے کر سکھر منتقل کیا جائے گا۔ادھر دوسری طرف گریٹر اقبال پارک منصوبے میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف ہواہے،اینٹی کرپشن نے کرپشن کے الزامات پر سابق ڈی جی پی ایچ اے سمیت دیگر افسران کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ خزانے کو مجموعی طور 381.874ملین کا نقصان پہنچایا گیا، من پسند افراد کو نوازنے کے لیے پروجیکٹ کا سکوپ 4گنا بڑھایا گیا ۔