ایشیا پیسیفک سمٹ: بھارتی پارلیمنٹرین وجے جولی کو دھکے مارکر باہر نکال دیا گیا

213

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ایشیا پسیفک سمٹ 2019ء کے دوران کشمیر میں بھارتی مظالم بے نقاب کرنے پر ڈپٹی ا سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کی تقریر میں خلل ڈالنے والے بھارتی پارلیمنٹیرین وجے جولی کو سکیورٹی اسٹاف نے دھکے دیکر ہال سے باہر نکال دیا۔ کمبوڈیا میں ہونے والے کانفرنس میں قاسم سوری کشمیریوں کے حق خود ارادیت پر گفتگو کر رہے تھے کہ بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما وجے جولی نے ہنگامہ آرائی شروع کردی اور وہ اپنی نشست سے اٹھ کھڑے ہوئے اور ہال کے سامنے آکر کہنے لگے کہ ‘میں احتجاج کرتا ہوں’۔ وہ کانفرنس میں سامنے کی نشستوں پر بیٹھے شرکا کی طرف انگلی کرتے ہوئے چیخ رہے تھے کہ اتنے میں سیکورٹی گارڈز آئے اور انہیں ہال سے باہر لے گئے۔تاہم اس تمام صورتحال کے دوران قاسم سوری نے اپنی تقریر جاری رکھی اور کشمیریوں کے حق خود ارادیت پر بات کی۔ڈپٹی اسپیکر نے اپنی تقریر میں کہا کہ میں آپ کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی جانب لے جانا چاہتا ہوں جہاں ایک لاکھ کشمیریوں کو شہید کیا جاچکا ہے اور ہزاروں کشمیری لاپتا ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ 11 ہزار سے زائد کشمیری خواتین کا ریپ کیا جاچکا ہے اور بھارتی جبر کا نشانہ بننے والے عوام کی 8 ہزار بغیر نشان کی قبریں ملی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 106 روز سے کرفیو نافذ ہے اور مواصلاتی بندش جاری ہے۔قاسم سوری کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے بھارتی فورسز کی جانب سے پیلٹ گنز کا استعمال، ماورائے عدالت قتل اور تشدد کی تصدیق کی ہے۔
ایشیا پسیفک سمٹ