امریکا نے فلسطینی سرزمین پر یہودی بستیاں قانونی قرار دے دی

224

مظلوم فلسطینیوں کی آزادی تحریک پر قدغن لگانے کی کوششیں کی جانے لگیں، ٹرمپ انتظامیہ نے فلسطینی سرزمین پر قابض یہودی بستیاں قانونی قرار دے دیں۔

امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ فلسطین کے مغربی کنارے میں آبادکاری کو خلاف قانون نہیں سمجھتے۔ خیال رہے کہ یہ وہ بستیاں ہیں جہاں سے فلسطینیوں کو فوجی بربربیت کے ذریعے جبری طور پر نقل مکانی پر مجبور کیا گیا اور یہودی آباد کاری کی گئی۔

دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی نے امریکی وزیرخارجہ کے بیان کی شدید مذمت کی اور امریکی اقدام بین الاقوامی قوانین کے منافی قرار دیا، اتھارٹی کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے پر اسرائیل نے قبضہ کرکے آبادکاری کی، قبضے کے خلاف مزاحمت جاری رہے گی، کسی قسم کے دبا ئومیں نہیں آئیں گے۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی قانون کے تحت مغربی کنارے پر اسرائیلی بستیوں کا قیام غیر قانونی ہے تاہم اسرائیل اس سے اختلاف کرتا ہے۔خیال رہے کہ اسرائیل نے مغربی کنارے میں تقریبا 4 لاکھ یہودیوں کو آباد کیا ہے جبکہ دو لاکھ یہودی مشرقی یروشلم میں قیام پذیر ہیں۔ مغربی کنارے میں تقریبا 25 لاکھ فلسطینی رہ رہے ہیں۔