اسپیشل بچوں کے تیار کردہ دلکش فن پاروں کا سفاری فیملی فیسٹیول ختم ہوگیا

108

کراچی (اسٹاف رپورٹر)اسپشل بچوں کے تیار کردہ دلکش فن پارے کاتین روزہ سفاری فیملی فیسٹیول ختم ہو گیا۔ فیسٹیول پروفیشنل یوتھ فیڈریشن پاکستان کے تحت کراچی ووکیشنل ٹریننگ سینٹر، ڈی ایچ اے اور دیگر اداروں کے تعاون سے منعقد کیا گیا ہے۔ اس میلے کا اہتمام کراچی سفاری پارک کے ناریل باغ میں کیا گیا ہے، جس کا مقصد اسپیشل بچوں کو معاشرے کا کار آمد شہری بنانے کے حوالے سے عوامی شعور و آگہی کا فروغ ہے۔ وسیع وعریض سبزہ زار پر کراچی ووکیشنل ٹریننگ سینٹر (کے وی ٹی سی) اور دیگر تنظیموں کی جانب سے مختلف اسٹالز لگائے گئے تھے۔ “کے وی ٹی سی” کی جانب سے بلاک پرنٹنگ، اسکرین پرنٹنگ، روبوٹکس، زری ورک، فیس پینٹنگ، لائیو پینٹنگ، پاٹ پینٹنگ وغیرہ کے اسٹالز سجائے گئے تھے، جہاں “کے وی ٹی سی” کے تربیت یافتہ اسپیشل طلباء وطالبات کی ہنرمندی کے شاہکار رکھے گئے۔ مہمانوں کی بڑی تعداد نے ان فن پاروں میں گہری دلچسپی لی اور موقع پر خریداری بھی کی۔ فیسٹول کا افتتاح کرنے کے بعد مہمان خصوصی وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی، اعزازی مہمان وائس ایڈمرل (ر) عزیز اللہ حسینی اور سی ای او کے وی ٹی سی معروف صنعتکار سینیٹر عبدالحسیب خان نے اسٹالز کا دورہ کیا اور خصوصی بچوں کی صلاحیتوں کو سراہا۔ کے وی ٹی سی” کی منیجر ایڈمنسٹریشن فرحین عامر نے مہمانوں کو بریفنگ دی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے “کے وی ٹی سی” کے سربراہ اور روح و رواں سینیٹر عبدالحسیب خان نے کہا کہ ہمارے ادارے کا مقصد ذہنی کمزوری کا شکار بچوں کو معاشرے کا باعزت اور کارآمد رکن بنانا ہے اور یہی ہمارا مشن ہے جبکہ یہ فیسٹیول بھی اس حوالے سے عوامی شعور و آگہی بڑھانے کے لیے منعقد کیا جارہا ہے کہ اسپشل بچوں کو ہرگز معذور نہ سمجھا جائے۔ ہمارا ارادہ ایسے ہی بچوں کو بالکل مفت عالمی معیار کی فنی تعلیم و تربیت دے رہا ہے اور اب تک پانچ سو بچے برسر روزگار ہوچکے ہیں، ہمیں اس مشن میں عوامی تعاون کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ادارہ اسپیشل بچوں کو معاشرے کا کارآمد فرد بنانے کے لیے کوشاں ہے، ادارے میں اس وقت 130 اسپیشل بچے زیر تعلیم ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بڑے نجی اداروں خاص طور پر ملٹی نیشنل کمپنیوں کو ہنرمند اسپیشل بچوں کو ملازمت کی فراہمی کے اس عظیم مشن میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے۔، اس موقع پر “کے وی ٹی سی” کی جانب سے “انفارمیشن ڈیسک” کے ذریعے مہمانوں کو اس ادارے کے بارے میں مفید معلومات بھی فراہم کی جارہی تھیں۔ “کے وی ٹی سی” کے اسٹالز میں آرٹ تھراپی کا اسٹال بھی مہمانوں کی توجہ کا مرکز بنا رہا۔ اس اسٹال پر موجود ٹرینر فرح نے بتایا کہ ادارے میں ذہنی عوارض سے دوچار بچوں کو آرٹ کی مختلف سرگرمیوں مثلاً آئسکریم اسٹک پینٹنگ کے ذریعے ڈپریشن، ٹینشن اور احساس کمتری جیسے منفی جذبات سے نجات دلائی جاتی ہے۔ ادارے کی میڈیا کوآرڈینیٹر صدف نے بتایا کہ “کے وی ٹی سی” کے ہنرمند طلباء وطالبات کے تیار کردہ فن پاروں کی مارکیٹنگ اور سیل کے لیے “جدت” کے نام سے برانڈ متعارف کرایا گیا ہے، جس کے بینر تلے ان اسپیشل بچوں کی تیارکردہ مصنوعات فروخت کی جاتی ہیں اور حاصل شدہ آمدنی انہی بچوں کی فلاح وبہبود پر خرچ کی جاتی ہے۔ افتتاحی تقریب میں نعت خوانی کے مقابلوں کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ تقریب میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی اور اسپیشل بچوں کی صناعی اور ہنرمندی کو دل کھول کر داد دی۔