پاکستان کا اعزاز, ٹائیفائیڈ کی نئی ویکسین متعارف کروادی

555

پاکستان دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے اپنے معمول کے حفاظتی پروگرام میں  مہلک بیماری ٹائیفائیڈ سے بچاؤ والی ٹی سی وی ویکسین کو متعارف کروایا ہے۔اور اب مہلک بیماری ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے لیے بچوں کو عالمی ادارہ صحت کی سفارش کردہ ٹائیفائیڈ کنجیوگیٹ ویکسین (ٹی سی وی) دیے جانے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

نئے ویکسین پروگرام کو متعارف کروانے کا فیصلہ اس لیے ہوا  کیونکہ گذشتہ تین برسوں میں پاکستان کے صوبہ سندھ میں ٹائیفائیڈ کے 10 ہزار سے زائد ایسے کیس سامنے آئے جن میں متاثرہ بچوں پر اس بیماری سے حفاظت کے لیے دی جانے والی ویکسین اثر ہی نہیں کر رہی تھی۔

ماہرین کے مطابق یہ پہلی ایسی ویکسین ہے جو چھ ماہ کی عمر کے بچوں کو بھی دی جا سکے گی جو کہ ایک لمبے عرصے تک ٹائیفائیڈ کے خلاف مزاحمت پیش کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

 وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ ’ٹائیفائیڈ اور اس سے متعلقہ پیچیدگیوں سے بچے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ ٹی سی وی ہمارے بچوں کو اس مہلک بیماری سے بچائے گی۔‘

ویکسین کی اہمیت

بین الاقوامی ادارہ گلوبل الائنس فار ویکسین اینڈ ایمیونائزیشن، گاوی کے چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر سیتھ برکلے کا کہنا ہے کہ ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کی ٹی سی وی ویکسین بہت اہم ہے اور اس لیے حکومت پاکستان تحسین کی حقدار ہے جس نے اپنے معمول کے حفاظتی پروگرام میں زندگی بچانے والی اس ویکسین کو متعارف کروایا ہے۔

پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کے ایمیونائزیشن پروگرام کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر اسامہ کہتے ہیں کہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی ویکسین ہے جسے نو ماہ کے بچوں کے لیے بھی استعمال کیا جا سکے گا۔

ڈاکٹر اسامہ کے مطابق دنیا میں ابھی تک جو ویکسین اس مقصد کے لیے استعمال ہو رہی تھی وہ دو سال سے کم عمر بچوں کو نہیں دی جا سکتی تھی اور وہ بیماری سے فقط تین سال کے لیے تحفظ فراہم کرتی تھی لیکن متعارف کی گئی نئی ویکسین لمبے عرصے کے لیے کافی ہو گی اور اسے چھ ماہ کی عمر کے بچوں کو بھی دیا جا سکے گا۔

سندھ حکومت کی جانب سے ویکسینیشن کا پروگرام

حکومتی حکمت عملی کے تحت ابتدائی طور پر صوبہ سندھ کے شہری علاقوں میں نو ماہ سے 15 سال کی عمر کے ایک کروڑ بچوں کو دس روزہ مہم کے دوران یہ ویکسین چھ ماہ تک کی عمر کے بچوں کو انجیکشن کی ذریعے دی جائے گی۔

پنجاب اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نئی ویکسین دیے جانے کا آغاز سنہ 2020 سے جبکہ پورے ملک میں سنہ 2021 سے ہو گا۔

ڈاکٹر سلطان نے بتایا کہ سندھ کے شہری علاقوں میں 10 لاکھ بچوں کو یہ ویکسین دی جائے گی جن میں سے تقریباً ساڑھے چار لاکھ سکولوں کے بچے ہیں۔ سکولوں میں نرسیں اور لیڈی ہیلتھ ورکر بچوں کو اس ویکسین کے ٹیکے لگائیں گی۔

ٹائیفائیڈ کیسے ہوتا ہے؟

 مضر صحت کھانوں، گندے پانی، ہاتھ نہ دھونے اور دیگر کئی وجوہات سے اس مرض کے جراثیم انسان کے منھ کے ذریعے آنتوں میں چلے جاتے ہیں، جس کے باعث آنتوں میں زخم ہوتا ہے اور بخار ہو جاتا ہے۔