جے یو آئی کا ہائی ویز پرتیسرے روز بھی دھرنا‘ٹریفک معطل، ڈرائیورز سے تلخ کلامی

201

اسلام آباد/ سکھر/ جیکب آباد / بنوں (خبر ایجنسیاں) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ملک کی مختلف ہائی ویز پر تیسرے روز بھی دھرنوں کا سلسلہ جاری رہا جس کے باعث صوبوں کازمینی رابطہ منقطع رہا جبکہ مرکزی شاہراہوں کی بندش سے ٹریفک کی طویل قطاریں لگ گئیں ، مسافروں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، جے یو آئی کے رضا کاروں اور ڈرائیوں کے درمیان تلخ کلامی کے واقعات بھی پیش آئے ۔ تفصیلات کے مطابق جے یو آئی (ف) کے پلان بی کے تحت ملک کے مختلف شہروں میں تیسرے روز بھی دھرنا دیا گیا۔ملاکنڈ اور مانسہرہ میں دھرنا دیا گیا تاہم بارش کے باعث شرکا کو مشکلات کا سامنا رہا۔ڈی جی خان میں بھی کارکنوں نے تونسہ بائی پاس پر دھرنا دے رکھا ہے، انڈس ہائی وے بند ہونے کی وجہ سے ٹریفک معطل ہو گئی ۔گھوٹکی میں جے یو آئی ف کے کارکنوں کی جانب سے چنا باغ پر دھرنا جس کے باعث قومی شاہراہ پر ٹریفک معطل رہی۔ بنوں میں لنک روڈ چوک انڈس ہائی وے کی بندش سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں،جنوبی اضلاع کا ملک کے دوسرے حصوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ۔انڈس ہائی وے لنک روڈ چوک سینیٹرمولانا عطاالرحمن نے کارکنان سے خطاب کیا اور کہاکہ وزیر اعظم عمران خان کے استعفے تک لنک روڈ چوک انڈس ہائی غیر معینہ مدت تک بند رہے گی۔ادھر ایم این اے زاہد اکرم درانی نے اپنے خطاب میں کہاکہ27نومبر کا دن اہم ہے،ناکام خارجہ پالیسی کی وجہ سے دوست ممالک ہم سے دور ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان اپنی اخلاقی اہمیت کھو چکے ہیں۔ادھر جیکب آباد میں جے یو آئی کی جانب سے سندھ بلوچستان کو ملانے والے بارڈر زیرو پوائنٹ پر دھرنا جاری رہا ۔بلوچستان سے آنے والی گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی۔ اس موقع پر جے یو آئی کے صوبائی نائب امیر سید سراج احمد شاہ امروٹی، ضلع جیکب آباد کے امیر ڈاکٹر اے جی انصاری، ضلع شکارپور کے امیر مولانا عبداللہ پہوڑ، مولانا عبداللہ مہر، مولانا محمد طیب میکھو، مولانا سلیم اللہ بروہی، حافظ عباس نوناری، مولانا عبدالقادر بنگلانی، حماد اللہ انصاری، حافظ محمد رمضان سومرو، اسد اللہ حیدری اور دیگر نے خطاب کیا ۔جے یو آئی کے کارکنان کا ٹھیڑی بائی پاس پر دھرنا، سندھ پنجاب اور بلوچستان کے درمیان ٹریفک کی آمدورفت معطل ،گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، تنظیم انصار الاسلام کے رضاکاروں اور ڈرائیوروں میں تلخ کلامی کے واقعات بھی رونما ہوئے ہیں۔