حج پر سبسڈی نہیں دی ،مندروںپر150ارب خرچ کیے جارہے ہیں‘معراج الہدیٰ

330

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی کے نائب امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت قوم کو ریاست مدینہ کے نام پر دھوکا نہ دے ایک طرف حج سبسڈی کے لیے 5 ارب روپے نہیں دوسری طرف 4سو مندروں کی تعمیر نو پر150 ارب روپے خرچ کرنے کی بات کی جارہی ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے فیصل کینٹ گلستان جوہر میں سہ روزہ رحمت اللعالمینؐ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا کہ مدینے کی ریاست بنانے کے دعویداروں کے دور حکومت میں ساہیوال واقعہ پیش آیا بڑے بڑے لوگوں نے کہا کہ ہم قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، وزیر اعظم نے بھی بیان جاری کیا لیکن انسداد دہشت گردی کی عدالت سے تمام ملزمان باعزت بری ہوگئے۔ واقعہ ساہیوال کی سڑک پر ہوا تھا لیکن سانحہ عدالت کے اندر ہوا، ملک میں ایک ظلم کا نظام ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال پاکستان میں 5 ارب روپے کی حج سبسڈی ختم کردی گئی جس کے بعد فی حاجی ایک لاکھ 60 ہزار روپے اخراجات میں اضافہ ہوا۔ اس وقت کے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ خزانے میں پیسے نہیں، حکومت ادھارلے کر حج سبسڈی پر پیسے خرچ نہیں کر سکتی لیکن گزشتہ دنوں کرتار پور راہداری کے افتتاح کے موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ وزیر اعظم نے 400 مندر منتخب کر لیے ہیں جن کی مرمت پر 150 ارب روپے خرچ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مدینے کی ریاست میں 5 ارب روپے حج سبسڈی کی مد میں دینے کو نہیں تو مندروں کے لیے 150 ارب روپے کہاں سے آئیں گے۔ ڈاکٹر معراج کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے کام نہیں کرنا تو نہ کریں لیکن عوام کو محمدی کے نام پر دھوکا نہ دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت ایک طرف پاکستان کو مدینے کی ریاست بنانے کا دعویٰ کرتی ہے لیکن صدر مملکت کے گھر میں پرندوں کے پنجرے کے لیے 45 لاکھ روپے خرچ کر نے کے لیے ٹینڈر جاری کیے جاتے ہیں۔ ایک وقت کے کھانے پر ایک کروڑ 60 لاکھ خرچ کر دیے جائے ہیں دوسری طرف اور پورا ملک مہنگائی کی وجہ سے چیخ رہا ہے۔ سہ روزہ رحمتہ للعالمینؐ کانفرنس سے آج نائب امیر جماعت اسلامی راشد نسیم خطاب کریں گے ۔