زیورات کی خریداری پر ایف بی آر کو لازمی اطلاع دینے کی تجویز

213

پشاور(آن لائن)منی لانڈرنگ کے روک تھام کے لیے جائدادیں،زیوارات کی خریداری پر مشکوک افراد کی اطلاع ایف بی آر کودینا لازمی قرار دیا جا رہا ہے منی لانڈرنگ اور ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کے لیے مشکوک افراد کو فروخت کا ریکارڈ نہ رکھنے اور مشکوک ٹرانزیکشن کی اطلاع نہ دینے والے جیولرز اور رئیل اسٹیٹ کے ایجنٹوں کے لائسنس منسوخ کر دیے جائینگے ان جیولرز اور رئیل اسٹیٹ ایجنٹوں کے خلاف بڑے پیمانے پر تحقیقات بھی ممکن ہو سکے گی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاق نے ملک بھر میں 20لاکھ سے زائد مالیت کی غیر منقولہ جائداد جن میں گھر ، پلاٹ ، دکانیں اراضی شامل ہیں اور 10 لاکھ سے زائد مالیت کے سونے کے زیوارات ، چاندی ، ہیرے جوہرات ، قیمتی پتھر اور دھاتیں خریدنے والے مشکوک افراد کے بارے میں ایف بی آر اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اطلاع دینا لازمی قرار دیا ہے اس ضمن میں انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء کی شق 237کے تحت ترمیم کاڈرافٹ جاری کردیا ہے جیولری کی تعریف میں جن افراد کو شامل کیا گیا ہے ان میں براہ راست سونے کے زیوارات ، خام سونا ، قیمتیں دھاتیں ، قیمتی پتھر ،مکمل سونا یا دیگر دھاتوں کی آمیزش بنے ہو ئے زیورات ، ہیرے اور قیمتی موتی فروخت کرنے والے شامل ہیں ۔ رئیل اسٹیٹ ا یجنٹ کی تعریف میں پلاٹ ، گھر ، فلیٹ ، دکان یا زمین کی خرید و فروخت میں معاونت فراہم کرنے والے شامل ہیں جو اس کے بدلے میں فیس ، کمیشن یا دیگر مالی فوائد حاصل کرتے ہیں ان اشیاء کی مجوزہ مالیت کی خریداری کے وقت ان سے نادرا شناختی کارڈ ، سمندر پاکستانیوں کے لیے جاری کردہ خصوصی شناختی کارڈ ، غیر ملکی باشندہ ہونے کی صورت میں ان کے پاسپورٹ کی نقل او رویزہ کا عکس لینا لازمی قرار دیا گیاہے ایسو سی ایشن آف پرسنل ہونے کی صورت میں ان سے نیشنل ٹیکس نمبر لینا ہو گا جو افرادکاروبار سے آمدن بیان کرینگے ان سے ان کی کمپنی کے لا ئسنس کی نقل ، چیک ، الیکٹرونک ٹرانسفر ، کا ثبوت فراہم کرنا لازمی ہو گا خریداریوں میں سامنے آنے والے مشکوک ٹرانزیکشنز کی تھرڈ پارٹی سے تصدیق کرانے کی سہو لت ہو گی ۔