عام طور پر بناسپتی گھی کو اچھی نظر سے نہیں دیکھا جاتا ہے اور تیلوں کوکمتر سمجھا جاتا ہے حالانکہ ان ہی تیلوں کو مصنوعی طریقے پر جما کر گھی بنا دیا جاتا ہے ۔ گھی بنانے کے لیے انہیں کیمیاوی عمل سے گزرنا پڑتا ہے ۔ جن سے ان کی غذائیت بھی متاثر ہوتی ہے اور ان کیمیاوی اجزاء کی کچھ نہ کچھ مقدار بھی گھی میں باقی رہ جاتی ہے جو صحت کے لیے مضر ہے ۔ محض نفسیاتی تسکین کے لیے ہم ان بنیادی طور پر تیلوں کو گھی سمجھ کر استعمال کرتے رہتے ہیں ۔ ان کی قیمت بھی زیادہ ادا کی جاتی ہے اور فائدے بھی کم ہوتے ہیں ، بلکہ بعض امراض پیدا ہو جانے کے اندیشے بڑھ جاتے ہیں ۔ تیل بھی بہت صاف شفاف قسم کے استعمال کرنا مناسب نہیں ہے ۔ انہیں بھی مختلف قسم کے تیزاب ملا کر صاف کیا جاتا ہے ۔ اگر گہری رنگت لیے ہوئے تیل خریدے جائیں اور خالص ہوں تو انہیں استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔