ایران :پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف عوام کا احتجاج

202

تحران : ایران میں پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مختلف شہروں میں عوام کی جانب سے احتجاج کیا گیا ۔

ایران میں نئے حکومتی فیصلے کے مطابق پٹرول کی فی لیٹر قیمت تین ہزار ایرانی تومان  ہو گئی ہے ،اس سے قبل ایران میں پٹرول کی فی لیٹر قیمت ایک ہزار ایرانی تومان تھی۔

نئے حکومتی فیصلے کے خلاف ایران کے شہر اصفہان، الاہواز اور ارومیہ میں سیکڑوں شہریوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا  جس کے باعث سڑکوں پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں ، شہریوں نے فیصلے کے  خلاف احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے پیٹرول کے پرانے نرخ بحال کرنے کا مطالبہ کیا ۔ ایرانی شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ اب پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتے۔

اس موقع پر پیٹرول اسٹیشنوں کے قریب سیکورٹی فورسز  کے اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا  ۔

منگل کے روز ایرانی صدر نے تجویز پیش کی تھی کہ بجٹ میں خسارے کی تلافی اور خزانے میں کمی کو پورا کرنے کے لیے شہریوں اور کمپنیوں پر ٹیکس میں اضافہ کیا جائے۔ صدر روحانی کا کہنا تھا کہ وہ تیل کی برآمدات پر پابندی کے ساتھ ملک کے انتظامی امور نہیں چلا سکتے۔

واضح رہے کہ ایران کو عالمی پابندیوں کے سبب بڑے اقتصادی بحران کا سامنا ہے۔ ایران میں معاشی اور اقتصادی صورت حال کی ابتری کے سبب گزشتہ سال سے ملک کے بیشتر تر صوبوں میں احتجاج اور ہڑتالوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ایرانیوں کی ماہانہ اوسط آمدنی 200 ڈالر ہے