مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی جاری، 2 نوجوان شہید

126

 

سرینگر (اے پی پی+ آن لائن) مقبوضہ کشمیر میںبھارتی فوجیوںنے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ضلع بانڈی پورہ میں ایک اور کشمیری نوجوا ن کو شہید کردیا جس سے گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران شہید ہونیوالے نوجوانوںکی تعداد 2 ہو گئی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوان کوضلع کے علاقے لائوڈورہ میں محاصرے اورتلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا جبکہ ایک اور نوجوان کو گزشتہ رات اسی علاقے میں شہید کیا گیا تھا۔ آخری اطلاعات آنے تک علاقے میں فوجی کارروائی جاری تھی ۔مقبوضہ کشمیر میں5 اگست سے بھارت کی طرف سے جاری فوجی محاصرے اور مواصلاتی پابندیوںکے باعث وادی کشمیر اور جموں اور لداخ کے مسلم اکثریتی علاقوں میں مسلسل 99ویں روز بھی معمولات زندگی مفلو ج رہے۔مقبوضہ علاقے میں سخت پابندیاں عاید
ہیںجبکہ پری پیڈموبائل فون، ایس ایم ایس اور انٹرنیٹ سروسزمسلسل معطل ہیں۔ احتجاج کے طور پر وادی کشمیر کے لوگ اپنی دکانیں اور کاروباری مراکز بند کررکھے ہیںجبکہ تعلیمی ادارے اور دفاترویرانی کا منظر پیش کر رہے ہیںاور سڑکوںپر پبلک ٹرانسپورٹ معطل ہے۔ علاوہ ازیںمتعصب اور جارحیت پسند مودی سرکار کے دور میں مقبوضہ کشمیر کی قدیم درگاہ حضرت بل میں تاریخ میں پہلی بارمیلادالنبی کے اجتماع پر پابندی عاید کر دی گئی۔ سری نگر میں واقع مقدس درگاہ حضرت بل میں برسوں سے میلادالنبی کا اجتماع مذہبی جوش و خروش سے منعقد کیا جاتا ہے اور ہزاروں عاشقان رسول مختلف اضلاع سے جوق در جوق درگاہ کا رخ کرتے ہیں۔ ہندوتوا کے جنون میں مبتلا مودی سرکار نے تمام تر روایتوں، مذہبی احترام اور شخصی آزادی کو روندتے ہوئے تاریخ میں پہلی بار حضرت بل کی درگاہ میں میلاد النبی کے اجتماع کو روک دیا جس سے کشمیر بھر میں رہنے والے مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ مزید برآں پاکستان نے میلادالنبیؐ کے موقع پر بھارت کی طرف سے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں اجتماعات پر پابندی عاید کرنے کے اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ دفتر خارجہ کی طرف سے جاری مذمتی بیان میں کہا گیا کہ نبی اکرمؐ کے یوم ولادت کے موقع پر مذہبی تقریبات اور میلاد کے جلوسوں پر پابندی عاید کرنا کشمیر ی مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے کے مترادف ہے۔
مقبوضہ کشم