کراچی، 10 افراد کے قتل کے الزام میںپی ایس پی کارکن گرفتار

101

کراچی(نمائندہ جسارت)کراچی پولیس نے جواں سالہ لڑکی سمیت 10 افراد کے قتل کے الزام میں پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے کارکن کو گرفتار کرلیا۔سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) شرقی اظفر مہیسر نے کہا کہ پولیس نے پی ایس پی کارکن سمیت آپریشن میں 4 دیگر ملزمان کو
بھی گرفتار کیا۔انہوں نے کہا کہ گرفتار ہونے والے دیگر ملزمان مختلف علاقوں میں بنگلوں میں ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث ہیں۔اظفر مہیسر نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ گلشن اقبال پولیس نے پانچ ملزمان کو گرفتار کیا جن میں وسیم عرف کمانڈو، جاوید، عتیق، امین اور ساجد شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ کمانڈوں ڈکیتوں کے گروہ کا سرغنہ ہے جو قتل کی وارداتوں میں بھی ملوث ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کمانڈو ماضی میں ایم کیو ایم حقیقی سے منسلک تھا۔ایس ایس پی شرقی کا کہنا تھا کہ وسیم نے ایم کیو ایم حقیقی چھوڑ کر اب پی ایس پی میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔انہوں نے کہا کہ ملزم 12 سالہ لڑکی سمیت مبینہ طور پر 10 افراد کے قتل میں ملوث ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وسیم عرف کمانڈو پولیس پر حملوں میں بھی ملوث رہا ہے جبکہ اس کے دو ساتھی مفرور ہیں۔پولیس نے گرفتار ملزمان سے 27 لاکھ روپے نقد، تقریباً 25 لاکھ روپے مالیت کا سونا اور دیگر قیمتی چیزیں برآمد کرنے کا بھی دعویٰ کیا۔اظفر مہیسر نے دعویٰ کیا کہ وسیم عرف کمانڈو کی قیادت میں ڈکیتوں کا گینگ گھروں میں ڈکیتی کی 100 سے زائد وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔گینگ نے ڈکیتی کی وارداتیں بہادر آباد، فیروز آباد، گلشن اقبال، گلستان جوہر، ڈیفنس، کلفٹن، گزری، درخشان، تیموریہ، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد اور دیگر علاقوں میں کیں۔پولیس افسر نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران ملزمان نے صرف ضلع شرقی میں 20 گھروں میں ڈکیتی کا اعتراف کیا۔ان کا کہنا تھا کہ وسیم عرف کمانڈو نے پولیس کو بتایا کہ اس نے سیاسی و ذاتی دشمنی کی بنا پر 10 افراد کو قتل کیا۔انہوں نے انکشاف کیا کہ وسیم کئی بار جیل بھی گیا تاہم ضمانت پر اسے ہر بار رہا کردیا گیا۔ایس ایس پی شرقی کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں وسیم نے گرفتاری سے بچنے کے لیے حال ہی میں سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کی تھی۔
پی ایس پی کارکن گرفتار