عراق میں احتجاج جاری،قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ

184
بغداد: مظاہرین نے آگ لگا کر سڑکیں بند کررکھی ہیں‘ نوجوان گولیوں سے بچنے کی کوشش کررہے ہیں‘ عالمی نمایندہ جینی ہینس عراقی رہنما سیستانی سے ملاقات کررہی ہیں
بغداد: مظاہرین نے آگ لگا کر سڑکیں بند کررکھی ہیں‘ نوجوان گولیوں سے بچنے کی کوشش کررہے ہیں‘ عالمی نمایندہ جینی ہینس عراقی رہنما سیستانی سے ملاقات کررہی ہیں

بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) عراق میں حکومت کے خلاف جاری احتجاج اور پُرتشدد واقعات کا سلسلہ تیسرے ہفتے میں داخل ہوگیا ہے۔ خبررساں اداروں کے مطابق پیر کے روز بھی دارالحکومت بغداد میں تحریر اسکوائر سمیت مختلف مقامات اور حلہ، دیوانیہ، کوت شہروں اور ذی قار صوبے میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا۔ اس دوران سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ مظاہرین نے امریکی مطالبے کے بعد ایک بار پھر قبل از وقت انتخابات کے جلد انعقاد پر زور دینا شروع کردیا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے عراقی حکومت پر زور دیا ہے کہ احتجاج کرنے والے مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال ترک کیا جائے، انتخابی نظام میں اصلاحات متعارف کرائی جائیں اور ملک میں قبل از وقت انتخابات کرائے جائیں۔ اس بارے میں وائٹ ہاؤس نے بیان جاری کیا، جسے پیر کے روز بغداد میں امریکی سفارت خانے کی ویب سائٹ نے شائع کیا۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کی نمایندہ برائے عراق جینی ہینس نے عراق کے مذہبی رہنما علیسیستانی سے ملاقات کی ہے۔ انہوں نے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں بتایا کہ سیستانی کا کہنا ہے کہ مظاہرین اپنے مطالبات تسلیم کیے جانے تک گھروں کو واپس نہیں لوٹیں گے۔ ادھر عراقی ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کے مطابق ملک میں ایک ماہ سے جاری حکومت مخالف مظاہروں میں 300 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ عراقی ہائی کمیشن کے مطابق مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے مابین تصادم کے باعث اتوار کے روز تک ہلاک شدگان کی کل تعداد 319 ہو گئی ہے، جب کہ لگ بھگ 15 ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں۔