ایجنسیوں کی رپورٹ پر حمداللہ کی شہریت ختم کی گئی‘ اعظم سواتی

256

اسلام آباد(خبر ایجنسیاں)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور وفاقی وزیر اعظم سواتی نے سینیٹ میں اپوزیشن کو جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ حافظ حمداللہ کی شہریت ایجنسیوں کی رپورٹ پر ختم کی گئی اور حکومت اس عمل کی مذمت کرتی ہے۔اپوزیشن کی ریکوزیشن پر سینیٹ اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی صدارت میں ہوا جہاں اپوزیشن اراکین نے حکومت کی جانب سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے حوالے سے بحث کی۔پاکستان مسلم لیگ (ن) سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نہ ہٹانے کے معاملے پر بات کرتے ہوئے اپنی پارٹی کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا۔ان کا کہنا تھا کہ درجنوں میڈیکل رپورٹس موجود ہیں، عدالت کہتی ہے کہ قیدی کو جہاں سے چاہے علاج کا حق حاصل ہے لیکن تین دن سے فائل گردش کر رہی ہے کیونکہ وزیراعظم نے کل اپنی تقریر میں کہا کہ ہاں میں بے رحم ہوں، اگر یہ انتقام نہیں تو کیا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کی سینیٹر سیمی ایزدی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ (ن) پر مقدمات ہم نے نہیں بنائے بلکہ یہ مقدمات ان دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے کے خلاف بنائے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ پاناما پیپرز ہم نے نہیں لیک کیے تھے اور اس میں نواز شریف کے بچوں کے نام ہم نے شامل نہیں کیے تھے۔سینیٹر سیمی ایزدی نے کہا کہ نواز شریف کے علاج میں ہماری طرف سے کوئی کوتاہی نہیں ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مولانا فضل الرحمٰن کو نہیں روکا صرف انھیں یہ کہا ہے کہ ریڈ زون میں مت جانا، کیونکہ سیکورٹی مسائل ہیں۔اس موقع پر پی پی پی سینیٹر قرۃ العین مری نے کہا کہ آصف زرداری کے لیے میڈیکل بورڈ تک کی اجازت نہیں دی جا رہی اور انسولین کے لیے فریج تک نہیں فراہم ہیں کیا جا رہا۔ حکومت بتائے کہ آصف زرداری کو کس مقدمے میں قید کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور پرویز خٹک پر بھی الزامات ہیں تو پھر ان کو بھی جیل میں ڈالیں۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ موجودہ حکومت سیاسی مخالفین کا مقابلہ کرنے کے بجائے ان کو جیلوں میں ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کو سب سے زیادہ نشانہ بنایا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ نے ان کا غرور توڑ دیا ہے اور اعظم سواتی صاحب، وقت آنے والا ہے آپ ان تمام سیاسی رہنمائوں کے پائوں پکڑیں گے، آپ خود این آر او مانگتے پھریں گے اور اعظم سواتی کے ساتھ بھی وہی حشر ہونے والا ہے۔وفاقی وزیر اعظم سواتی نے بحث کو سمیٹتے ہوئے سابق چیف جسٹس کے حوالے سے کہا کہ ثاقب نثار اپنے قد کو عمران خان کے قد سے بڑا کرنا چاہتے تھے۔نیب کی جانب سے اپوزیشن قیادت کی گرفتاریوں پر انہوں نے کہا کہ ہمارے وزرا اس وقت جیل میں ہیں، میں 9 سال تک جے یو آئی ایف کے ساتھ رہا ہوں اور ان کا سینیٹر اور وزیر رہا ہوں، ایک چیز بھی غلط ثابت کردیں تو میں استعفادے دوں گا۔اعظم سواتی نے چیئرمین نیب سے کہا کہ جاوید اقبال جس جس پر کرپشن کا کیس ہے انہیں نہ چھوڑیں۔ جاوید اقبال صاحب آپ کی وجہ سے ہماری حکومت بدنام ہو رہی ہے۔ جسٹس صاحب احتساب کو بلاتفریق رکھیں۔انہوں نے کہا کہ جو ایک دوسرے کو گالیاں دیتے تھے آج سب ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے ہیں، جب تک آپ کی پراسیکیوشن مضبوط نہیں ہوتی آپ پایہ تکمیل تک نہیں پہنچا سکتے۔حافظ حمد اللہ کی شہریت ختم کرنے کے معاملے پر ایوان کو آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حافظ حمداللہ ایک پاکستانی شہری ہیں، اگر وہ ملک کا شہری نہیں تو پوری تحقیق کی جائے۔اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ کہ حافظ حمد اللہ کی شہریت ایجنسیوں کی رپورٹس کے بعد ختم کی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ حافظ حمد اللہ کی جانب سے جمع کرائی گئیں دستاویزات جعلی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حافظ حمداللہ کو وہ حق نہیں دیا گیا جو آئین اور قانون دیتا ہے، شہریت ختم کرنے کے معاملے کی مذمت کرتے ہیں، دستاویز جعلی ہیں تو پہلے تحقیقات کیوں نہیں کی گئی اس لیے حکومت اس گرے ہوئی فعل کو تسلیم نہیں کرتی۔