مسائل حل نہ ہوئے تومعیشت کا پہیہ جام ہو جائے گا، محمد اجمل

400
نوابشاہ : آل پاکستان تاجر کنونشن سے صدر محمد اجمل بلوچ خطاب کررہے ہیں
نوابشاہ : آل پاکستان تاجر کنونشن سے صدر محمد اجمل بلوچ خطاب کررہے ہیں

نوابشاہ (سٹی رپورٹر) نوابشاہ میں آل پاکستان تاجر کنونشن کا انعقاد، عبد القیوم چیئرمین انجمن تاجران ضلع بے نظیر آباد، حاجی اسلم شیخ وائس چیئرمین انجمن تاجران کی جانب سے مقامی ہال میں منعقد ہوا ، جس میں خواجہ محمد شفیق چیئرمین، انجمن تاجران پاکستان محمد اجمل بلوچ صدر انجمن تاجران پاکستان اور محمد نعیم میر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نوابشاہ کے نومنتخب صدر چودھری عبدالقیوم آرائیں نے شرکت کی۔ کنونشن میں قومی ترانہ پیش کرنے کے بعد سندھ کی روایت کے مطابق مہمانوں کو سندھی ٹوپی اور اجرک کا تحفہ پیش کیا گیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ تاجروں کے متحد ہونے ہی سے ان کے مسائل حل ہوں گے اور جب تاجروں کے مسائل حل ہوں گے تو ملکی معیشت میں فعال کردار ادا کریں گے، موجودہ حکومت تاجروں کے جائز مسائل کو حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے اگر ملک بھر میں تاجروں کے جائز مسائل کو حل نہیں کیا جاتا تو ملکی ترقی اور معیشت کا پہیہ جام ہو جائے گا۔ تاجر برادری پہلے بھی اپنے جائز مسائل کے لیے متحد تھی اور آج کے اس کنونشن نے حکمرانوں کو پیغام دے دیا ہے کہ ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ تقریب میں شہر کے تاجر حضرات نے بڑے پیمانے پر شرکت کی۔ انجمن تاجران پاکستان کے صدر اجمل بلوچ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اگر ترقی کے راستے پر چلانا ہے تو کرپشن کرنے والے کے لیے سزائے موت کا قانون بنانا ہوگا اور جب یہ قانون بن جائے گا، تو سب ٹھیک ہو جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہال میں منعقد کیے گئے آل پاکستان تاجر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں کی جنگ لڑی ہے اور ان کی جنگ لڑ بھی رہے ہیں ہم نے مشرف سے جنگ لڑی 17 روز شٹر ڈاؤن ہڑتال کی اور کامیاب ہوئے، پھر پیپلز پارٹی کی حکومت آئی مگر انہوں نے ہماری بات تسلیم کی، صرف ایک دھرنا دیا اور انہوں نے ہمارے مطالبات تسلیم کیے پھر ن لیگ کی حکومت آئی، تین ہڑتالیں کیں، پھر مطالبات تسلیم ہوئے، اب نیا پاکستان والے آئے ہمارا مطالبہ شناختی کارڈ کا تھا، ہم ڈاکیومنٹیشن میں نہیں جانا چاہتے کیونکہ تاجر برادری کی اکثریت پڑھی لکھی نہیں ہے، شناختی کارڈ جمع کرانے کا مسئلہ نہیں تھا، یہ ڈرامہ ایف بی آر والے کر رہے تھے، وہ ہم سے اپنا کام لینا چاہتے تھے جو کہ ہم نہیں کرنا چاہتے تھے۔ ایف بی آر چوروں کا گڑھ ہے، جب وزیر اعظم عمران خان کہتے ہیں کہ ایف بی آر چور ہے تو ہم بھی یہی کہتے ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے رہے کہ فارم اردو میں چھاپ دو وہ انگریزی میں چھاپا کرتے تھے مگر اب اردو میں فارم شائع ہوگا، ہم نے ٹیکس ایک کروڑ کی سیل پر زیرو پوائنٹ پچاس فیصد کرایا ہے، ٹیکس کا سسٹم آسان کردیا ہے۔ کراچی میں سب سے بڑا کنونشن منعقد کرائیں گے۔ انجمن تاجران پاکستان کے چیئرمین خواجہ شفیق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقابلہ اس ایف بی آر سے نہیں ہے حکومت سے نہیں ہے، ہمارا مقابلہ ایم آئی ایف سے ہے، 29 تاریخ کو 6 گھنٹے ایک نقطے پر بحث ہوتی رہی اور وہ تھا شناختی کارڈ کا نقطہ۔ ایف بی آر سے مذاکرات کے لیے تاجروں کی کمیٹی بنادی گئی۔ تاجر کنونشن سے دیگر تاجر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔