مقررہ نرخ پر آٹا فروخت نہ کرنے پر کارروائی ہوگی، عبدالوحید شیخ

110

میرپور خاص (نمائندہ جسارت) کمشنر میرپورخاص عبدالوحید شیخ نے کہا ہے کہ میرپورخاص میں آٹے کے نرخ کنٹرول کرنے کے لیے حکومت سندھ کی منظوری سے دو لاکھ 35 ہزار بوریاں بیرون اضلاع سے منگوائی جارہی ہیں، آئندہ دو روز میں آٹے کے نرخ میں واضح کمی آ جائے گی۔ فلور مل مالکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی ملوں کے باہر اسٹال لگا کر بینر آویزاں کر کے ایکس مل ریٹ پر آٹا فروخت کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ رواں سال کے لیے سرکاری سطح پر گندم کی خریداری نہیں کی گئی، جس کی وجہ سے مل مالکان دیگر اضلاع سے گندم مہنگے داموں خرید رہے ہیں اور باہر سے آنے والی گندم کے اخراجات میں اضافہ ہوتا ہے، یہی وجہ ہے شہر میں آٹا مہنگے داموں فروخت ہو رہا ہے، انتظامیہ سختی کرتی ہے تو مل مالکان آٹے کی فروخت بند کر دیں گے، جس سے آٹے کا بحران پیدا ہونے کا اندیشہ ہے، تاہم بحران سے نمٹنے اور قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت سندھ کی منظوری سے دو لاکھ گندم کی بوریاں نوشہرو فیروز کے گوداموں اور 35 ہزار گندم کی بوریاں ضلع عمرکوٹ کے گوداموں سے آئندہ دو روز میں میرپور خاص پہنچ جائیں گی اور ملوں اور آٹا چکی مالکان کو گندم کی فراہمی شروع کردی جائے گی جبکہ آٹے کے نئے نرخ ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ اور آٹا مل مالکان مل کر طے کریں گے، جس کے بعد آٹے کی قیمت میں واضح کمی ہوجائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آٹا مل مالکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی ملوں کے باہر اسٹال لگا کر بینر آویزاں کریں اور شہریوں کو ایکس مل ریٹ پر معیاری اور مقدار میں پورا آٹا فروخت کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی مل نے سرکاری گودام سے گندم خرید کر مقررہ ریٹ پر آٹا فروخت نہ کیا یا سرکاری گندم اور آٹا بیرون اضلاع اسمگل کرنے کی کوشش کی تو اس کیخلاف فوڈ ایکٹ کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس سلسلے میں متعدد مل مالکان کو گندم کی فراہمی کے لیے چالان جاری کر دیے گئے ہیں۔