وزیرتوانائی کی اسموگ کنٹرول کرنے کیلیے سخت ہدایت

220

ملتان (اے پی پی) وزیر توانائی پنجاب ڈاکٹر اختر ملک نے کہا ہے کہ صوبے میں سموگ کو کنٹرول کرنے کے لیے سخت اقدامات کیے جارہے ہیں تاکہ اس کے اثرات کو کم کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ادارے حکومتی پابندیوں کے نفاذ کے لیے بھرپور کارروائی کریں اور خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دے کر دوسروں کے لیے مثال بنائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سموگ کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈپٹی کمشنر عامر خٹک بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ایم ڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی ناصر شہزاد ڈوگر، ماحولیات، صحت، زراعت اور محکمہ پولیس کے افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر توانا ئی ڈاکٹر اختر ملک نے کہا کہ فصلوں کی باقیات جلانے والوں اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کیخلاف کارروائی کی جائے۔ اس کے علاوہ آلودگی کے تدارک کے لیے آلات نہ لگانے والے صنعتی اداروں کیخلاف بھی ایکشن لیا جائے۔ عوام کو سموگ کے اثرات سے محفو ظ رہنے کے لیے آگاہی مہم چلائی جائے۔ ڈپٹی کمشنر عامر خٹک نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع میں 15 نومبر سے تمام بھٹے بند کردیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فصلوں کی باقیات، ٹائر، پلاسٹک، پولی تھین بیگ اور لیدر جلانے پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد ہے، جس پر سختی سے عملدر آمد کرایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 335 بھٹوں کو بند کرنے کے لیے نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔ 124 صنعتی اداروں کو بھی نوٹس دے دیے گئے ہیں۔ ایم ڈی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی ناصر شہزاد ڈوگر نے کہا کہ سالڈ ویسٹ کوآگ لگانے والوں کیخلاف ایکشن لیا جارہا ہے اورکچرے کو آگ لگانے والے شہریوں کو نوٹس جاری کیے جارہے ہیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات علی عمران نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آلودگی اور دھواں پھیلانے والوں کیخلاف 52 ایف آئی آر درج کرائی گئی ہیں۔ ملتان شہر میں آجکل ائر کوالٹی انڈکس 70 ہے۔ ائر انڈیکس کی خطرناک حد 300 ہے۔ سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر منور عباس نے بتایا کہ ضلع کے بنیادی مراکز صحت اور اسپتالوں میں سموگ ڈیسک قائم کردیے گئے ہیں۔ محکمہ صحت کی طرف سے سموگ کے بارے میں آگاہی مہم جاری ہے۔