حکیم الامت نوجوانوں کو مستقبل کا امین اور معمار سمجھتے تھے،عمرفاروق

231

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی )جماعت اسلای یوتھ کے ضلعی صدر چودھری عمرفاروق گجر،جنرل سیکرٹری راشدمحمودنے یوم اقبالؒ پر اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ حکیم الامت نوجوانوں کو مستقبل کا امین اور معمار سمجھتے تھے۔ مسلمانوں میں بیداری کی لہر پیدا کرنیوالے رہنماؤں میں اقبالؒ کا نام سر فہرست ہے۔ فکری انتشار سے نجات کیلیے فکر اقبالؒ سے رہنمائی لینا ہو گی۔ اقبالؒ کے فلسفہ خودی پر عمل کیا جاتا تو آج ہمارے حکمران اغیار سے ڈکٹیشن لیتے اور نہ پاکستان تاریخ کے سب سے بڑے قرضوں کے بوجھ تلے ہوتا۔چودھری عمرفاروق گجر نے کہاکہ خودی اور خود انحصاری کیلیے اپنے وسائل پر انحصار کیا جائے۔ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی سیرت و زندگی کا قابل قدر وصف جذبہ عشق رسول ﷺ ہے۔ ذات رسالت مآب ﷺ کے ساتھ علامہ اقبال ؒ کو جو والہانہ عقیدت تھی اس کا اظہار انکی چشم نم ناک اور دیدہ تر سے ہوتا تھا۔ جب بھی کسی نے حضور ﷺ کا نام علامہ اقبالؒ کے سامنے لیا ان پر جذبات کی شدت اور رقت طاری ہو جاتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ حضرت اقبالؒ کے نزدیک اتحاد و خودداری دو ایسے جوہر نایاب ہیں جنکی مدد سے قومیں ترقی کی معراج کو چھوتی ہیں۔ افسوس جو قوم جہاں عالم کیلیے مثال تھی آج انتشار، نا اتفاقی اور نا چاقی کا پرتو نظر آتی ہے۔ شام، افغانستان، عراق، فلسطین اور کشمیر سمیت کئی مسلم خطے پکار رہے ہیں کہ ہم کب سنبھلیں گے، کب اپنے شاندار ماضی کی طرف لوٹیں گے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم حکمرانوں کو بے حسی چھوڑ کر خواب غفلت سے بیدار ہونا ہو گا۔ اتحاد کی عظمت کو سمجھنا ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا ہم خود کو اقبالؒ کی فکر کے بغیر ادھورا سمجھتے ہیں جس روز ہم اخوت کے معنی سے با خبر ہو گئے اس روز امت کی ترقی اور عروج کا دور شروع ہو جائے گا۔ اقبال شناسی کی دولت کو تقسیم کرنا ہو گا۔ نوجوان نسل کو اقبالؒ کی ولولہ انگیز شاعری کی روح سے روشناس کرنا ہوگا۔ اقبالؒ نوجوانوں کو زندگی کے ہر شعبے میں نمایاں کردار ادا کرتے دیکھنا چاہتے تھے۔ اقبال ؒنوجوانوں کو مستقبل کا امین اور معمار سمجھتے تھے، اسی لیے زیادہ تر انہوں نے نوجوانوں کو دعوت عمل و فکر دی۔ نوجوانوں کو ستاروں پر کمند ڈالنے کی تحریک دی۔