ایرانی آنسو گیس بھی عراقیوں کی ہلاکت کا سبب ہے،ایمنسٹی

167

لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ عراق میں حکومت مخالف احتجاج کے دوران مظاہرین کے خلاف استعمال ہونے والے آنسوگیس شیل ایرانی ساختہ ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عراق میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا ہی استعمال نہیں کیا جاتا، بلکہ باقاعدہ مظاہرین کو ہدف بنا کر نشانہ بنایا جاتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عراقی حکام کو نئے شواہد ملے ہیں، جن میں بتایا گیا ہے کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے بجائے ان کو ہلاک کرنے کے لیے ایرانی ساختہ آنسو گیس کا استعمال کیا۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کی ایک سابق رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ عراق میں مظاہرین کے خلاف 40 ملی میٹر دہانے والے گیس کے گولے استعمال کیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق نئے شواہد سے معلوم ہوا ہے کہ یہ ہلاکت خیز بم زیادہ تر حصہ ایرانی دفاعی صنعت کے تیار کردہ ہیں۔ ان میں بیشتر ایم 651 اور ایم 713 طرزکے گولے شامل ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق ایران اور صربیا کے تیار کردہ آنسوگیس کے بموں سے 4گنا زیادہ ہلاکتیں ہوتی ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے عراقی حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ بغداد اور دوسرے شہروں میں ہونے والے مظاہروں کے دوران مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے ہلاکت خیز آنسوگیس کا استعمال فوری طورپر بند کرے اور آنسوگیس کی شیلنگ سے ہونے والی ہلاکتوں کی جامع تحقیقات کی جائیں۔ دوسری جانب برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق عراقی سیکورٹی فورسز نے فائرنگ کر کے بغداد میں کم از کم 6 اور بصرہ میں 4 مظاہرین کو موت کی نیند سلا دیا۔ عراقی سیکورٹی فورسز نے کا کہنا ہے کہ بصرہ میں عوام دھرنا ختم کرانے کی کوشش کے دوران بعض نامعلوم شرپسند عناصر نے شہریوں اور سیکورٹی فورسز پر آتشیں ہتھیاروں کے ذریعے حملہ کیا۔ عراقی دارالحکومت میں مظاہروں اور احتجاج کا حالیہ سلسلہ 14 روز سے جاری ہے۔