سندھ اسمبلی :نیب مستقل ہراساں کررہا ہے‘مجھے سرپرائز کی دھمکی دی سعید غنی

170

 کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ کے وزیر اطلاعات سعید غنی نے نیب پر الزام لگایا ہے کہ وہ مسلسل ہراساں کررہا ہے، مجھے نیب کی جانب سے سرپرائز ملنے کی دھمکی ملی ہے جبکہ ایوان نے سماعت سے محروم افراد کو ڈرائیونگ لائسنس دینے کا بل متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ جمعہ کو سندھ اسمبلی کی کارروائی کے دوران اپنے ایک نکتہ اعتراض پر وزیر اطلاعات سعید غنی نے کہا کہ نیب سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے افسران کو ہراساں کررہا ہے، 30 اکتوبر کو پتا چلا کہ بورڈ کے سیکرٹری اور افسران کو نیب سکھر آفس میں بلایا گیا،بتایا گیا چیئرمین نیب اپنے ہاتھوں سے گرانٹ کے چیک اور فلیٹ دینے کی تقریب کے لیے آرہے ہیں،میں نے افسران سے پوچھا کہ میرے پوچھے بغیر کوئی کیسے گرانٹ اور فلیٹ کی تقسیم کرسکتا ہے میں بورڈ کا چیئرمین ہوں،میں نے افسران کو روکا اور میرے نام سے نیب کو جواب دینے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس 19 سو نہیں بلکہ 9 سو کچھ فلیٹ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے نیب کے ساتھ خط و کتابت بھی کی گئی۔ہمیں ایک خط کے ذریعے 28 اکتوبر کو بتایا گیاکہ چیئرمین 31 اکتوبر کو آئیں گے اور وہ فلیٹ تقسیم کریں گے ،زبردستی کی گئی اور کہا گیا کہ کسی بھی طرح لسٹ تیار کرکے آجائیں۔ جب ہمارے افسران نے جواب دیا تو کہا گیا کہ ہم ابھی آپ کو گرفتار کریں گے اور آپ کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔3 اکتوبر کو نیب سے ایک افسر کافون آیا اور اس نے اپنا نام کیپٹن (ر) فہیم قریشی بتایا،میں نے کیپٹن صاحب کو اس معاملے پر براہ راست ڈومین میں قبضہ اور یہ کام نہ کرنے کا جواب دیا۔ سعید غنی نے کہا کہ میں نے انہیں پیشکش کی مجھ سمیت جس افسر کو چاہیں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرسکتے ہیں لیکن اپنے دائرہ اختیار میں کسی اور کو مداخلت کی اجازت نہیں دے سکتا۔ میری اس بات کے باوجود پروگرام کیا گیا،دس فلیٹ دیے اور 3 گرانٹ چیک بھی جاری کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ ایک خطرناک اور افسوس ناک بات یہ تھی کہ نیب نے دھمکی دی کہ آپ کے چیئرمین کو سرپرائز دیا جائے گا۔ مجھے کہا گیا ہے کہ آپ کے لوگ اٹھائے جائیں گے ،میں اس بات کو ایوان کے فلور پر رکھ رہا ہوں اور وزیر اعلیٰ کو نوٹ بھیجوں گا کہ کل میرے خلاف کاروائی ہوسکتی ہے۔ علاوہ ازیں سندھ اسمبلی نے جمعہ کوپراونشل موٹر وہیکلز (ترمیمی) بل 2019 متفقہ طور پرمنظور کر لیا جس کے تحت سماعت سے محروم افراد بھی ڈرائیونگ لائسنس حاصل کر سکیں گے۔ ایسے افراد سے لائسنس فیس بھی وصول نہیں کی جائے گی اور خصوصی افراد سے ایسا ٹریفک پولیس افسر ڈارئیونگ ٹیسٹ لے گا جو خود بھی اشاروں کی زبان سمجھتا ہو سماعت سے محروم افراد کو ڈرائیونگ کرتے وقت گاڑی میں مخصوص شیشہ اور مخصوص ڈیوائس لگانا ہوگی جن کی مدد سے انہیں ہارن،ایمبولینس سائرن کے بارے میں پتا چل سکے گا۔ اسمبلی میں اس بل کی منظوری کے وقت سماعت سے محروم افراد اور ان کی تنظیم کے نمائندہ لوگ بھی موجود تھے۔