ہمارا مارچ مستقبل کی نوید ہے ، پارلیمنٹ کی بالادستی کے لیے ، مولانا فضل الرحمن

357

اسلام آباد : مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ ہمارا مارچ مستقبل کی نوید ہے ، پارلیمنٹ کی بالادستی کے لیے ، احتساب کے نام پرتمام دفاتر اور بیورو کریسی جمود کا شکار ہوگئی ہے۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے آزادی مارچ کے چھٹے روز شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تھر میں کوئلوں کے ذخائر ہیں لیکن لوگ بھوک سے مررہے ہیں،آئین پاکستانی عوام کی مرضی سے بنے گا،دھرنا ختم کرانا چاہتے ہیں تو حکومت دوبارہ الیکشن کا اعلان کرے،پاکستان کا ایک ایک دن انحطاط کی طرف بڑھ رہاہے،عوام کے مطالبے کو ماننا پڑے گاہم پر امن دھرنا دیے ہوئے ہیں۔

جے یوآئی کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کو توقع نہیں تھی کہ مذہبی جماعت کا منشور اتنا ترقی پسند ہوگا،ہمارا منشور صوبائی خود مختاری کی بات کرتاہے،ماضی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بھارت نے ہمارا پانی روک لیا ،جب تک کشمیر کمیٹی ہمارے ہاتھ میں تھی کسی مائی کے لعل کے اندر ہمت نہیں تھی کہ کشمیر کی طرف آنکھ اٹھا سکے،کیا وزارت داخلہ انکار کرسکتے ہیں کہ اسرائیلی طیارہ پاکستان نہیں اترا،اسرائیل خائف ہے کہ 40سال کی محنت پر آزادی مارچ پانی پھیر رہاہے،ہم نے دنیا کو بتادیا کہ احتساب کے نام پرانتقام کا ڈراما مزید نہیںچلے گا۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ چین اور پاکستان کی دوستی بڑی گہری ہے جو شہد سے بھی میٹھی ہے،حکومت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے آج چین کا اعتماد بھی ختم ہوتا جارہاہے،افغانستان کے ساتھ اعتما د نہیں رکھ سکے،ایران ہمارے مقابلے میں بھارت کو اہمیت دے رہاہے،موجودہ حکومت نے چین کی سرمایہ کاری کو تباہ وبرباد کردیا،حکومت نے چین کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ،کچھ قوتیں آئے روز محلاتی سازشوں سے پاکستانی عوام کی قسمت سے کھیل رہی ہیں۔

جے یوآئی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہمیں کہا گیا پارلیمانی کمیٹی بنادیتے ہیں جو دھاندلی کی تحقیقات کرے گی،ہم کوئی کمیشن نہیں مانتے،کمیشن بنانےکی تجویز مستردکرتےہیں نئےالیکشن چاہتے ہیں،95 فیصدپولنگ اسٹیشنزپرہمارےپولنگ ایجنٹوں کوقانونی فارم پرنتائج نہیں ملے،ہم نے نہیں حکومت نے خود اسلام آباد کو لاک ڈائون کیا ،ہم آگے بڑھیں گے تو یہ کنٹینرز بھی ہمارا راستہ نہیں روک سکتے،ہم دھاندلی کی حکومت نہیںمانتے،فیصلہ ہمیں کرنا ہے کہ کب اٹھنا ہے حکومتی وزراء جھوٹ بولتے ہیں،اشتعال دلایا تو 24گھنٹے میںحکومت کو شکست ہوگی۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پہلی بار ملک میں ایک سال میں 3بجٹ پیش کیے گئے،پیداواری ادارے بند ہونے کی وجہ سے اشیا مارکیٹ میں ناپید اور قیمتیں آسمانوں سے بات کررہی ہیں،فیکٹریا بند اورلاکھوں مزدور بے روزگار ہورہے ہیں ،پیٹرول کے بعد بجلی بھی مہنگی کردی گئی،ہمارا کسی سے جھگڑا نہیں لیکن ملک اصولوں پر چلایا جائے، حکومت بیساکھیوں پر کھڑی ہے، بیساکھیاں ہٹ جائیں تو حکومت زمین پر لاش کی طرح پڑی ہے،امریکاکہتاہےدنیاکاپولیس مین نہیں بنناچاہتے،امریکانے افغانستان کے طالبان کےساتھ گوانتاناموبے میں ظلم کیا ،اب وحشی قراردیےگئے افغان طالبان کیساتھ امریکا مذاکرات کررہاہے۔