ـ میں بلاول بھٹو مزدور دشمنی ختم کرائیں،متین شیخKDA

122

کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی KDA مزدور یونین (سی بی اے) نے 27 سال بعد قانون کے مطابق چارٹر آف ڈیمانڈ کو منظور کروایا۔ گزشتہ سال دسمبر میں گورننگ باڈی نے کے ڈی اے انتظامیہ سے منظور شدہ چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری دی۔ لیکن چند بیرونی عناصر کی مداخلت کی وجہ سے چارٹر کے منظور شدہ منٹس کو کنفرم کرکے نوٹیفکیشن جاری نہ کرنا مزدور دشمنی ہے۔ کے ڈی اے ملازمین ڈیڑھ سال سے چارٹر آف ڈیمانڈ کے نوٹیفکیشن کا انتظار کررہے ہیں جن سازشی عناصر نے ملازمین کی خوشحالی کا چارٹر رکوایا ہے انہوں نے ملازمین کی پیٹھ میں خنجر گھونپا ہے۔ مزدور یونین عنقریب ایسے عناصر کو جلد بے نقاب کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار کے ڈی اے مزدور یونین (سی بی اے) کے سربراہ چیئرمین عبدالمتین وحید شیخ نے جسارت سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ عبدالمتین شیخ نے کہا کہ مزدور یونین 35 سال سے ادارہ ترقیات کراچی کے ملازمین کے بے لوث خدمت کررہی ہے ماضی میں بھی ہماری یونین ریفرنڈم جیت کر 2 مرتبہ ملازمین کے لیے چارٹر آف ڈیمانڈ منظور کرواکر دے چکی ہے۔ اب بھی ہم نے گزشتہ سال 20 دسمبر 2018ء کو ملازمین کے لیے تیسری مرتبہ چارٹر آف ڈیمانڈ منظور کرواچکے ہیں انہوں نے خاص طور پر اس بات کا ذکر کیا کہ ماضی میں دونوں مرتبہ پیپلز پارٹی کی حکومت میں پہلی مرتبہ جب پیر مظہر الحق 1989ء میں ہائوسنگ اینڈ ٹائون پلاننگ کے منسٹر تھے اور دوسری مرتبہ جب 1993ء آغا سراج درانی ہائوسنگ اینڈ ٹائون پلاننگ کے منسٹر تھے۔ ان کی مدد و تعاون سے چارٹر آف ڈیمانڈ منظور کروائے تھے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مزدور یونین کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں ہم نے ہمیشہ آزاد حیثیت میں ملازمین کے تعاون سے ریفرنڈم جیتا۔ عبدالمتین شیخ نے کہا کہ مزدور یونین بلا امتیاز اور زبان اور لسانی تفریق سے بالاتر ہو کر ملازمین کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں لہٰذا اس ہی وجہ سے تیسری مرتبہ بھی ہم نے صرف اور صرف ملازمین کی حمایت اور تعاون سے کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین گورننگ باڈی کی حیثیت سے سعید غنی اور موجودہ وزیر بلدیات اور چیئرمین گورننگ باڈی سید ناصر حسین شاہ کو ان تمام باتوں سے آگاہ کرچکے ہیں۔ لیکن افسوس کی بات ہے کچھ عناصر نے انہیں گمراہ کیا اور بے بنیاد اور جھوٹی باتیں بنا کر مزدور یونین کا چارٹر آف ڈیمانڈ کو رکوانے کی سازش کی جس کا نقصان صرف اور صرف غریب ملازمین کو ہوگا جو 27 سال سے مراعات اور سہولتوں میں اضافے کے منتظر ہیں۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سمیت پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت اور پارٹی کے منشور کے خلاف کام کرنے والوں اور غیر ملازمین کی خوشحالی کے لیے منظور شدہ چارٹر آف ڈیمانڈ کو رکوانے کی سازشوں کا نوٹس لیں۔ اگر یہ معاملہ بلاول بھٹو زرداری اور پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت تک پہنچا تو وہ ضرور اس کا نوٹس لیں گے اور ان کی وجہ سے کے ڈی اے ملازمین کا دیرینہ مسئلہ حل ہوگا