مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی ختم اور انسانی حقوق بحال کیے جائیں (جرمن چانسلرکی مودی سے ملاقات)

205

نئی دہلی(مانیٹر نگ ڈ یسک)مودی سے ملاقات میں جرمنی کی سربراہ کشمیریوں کے حق میں بول پڑیں،جرمنی کی سربراہ انجیلا مرکل بھارت کے 3 روزہ دورے پر دہلی پہنچی تھیں۔جرمنی کی سربراہ انجیلا میرکل نے دورہ بھارت کے دوران مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وادی میں تنائو کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔بھارتی اخبار دی ہندو کے مطابق جرمنی کی چانسلر (سربراہ مملکت) انجیلا میرکل نے صحافیوں کے ایک گروپ سے گفتگو میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی معطلی پر تشویش کا اظہار کیا اور خواہش ظاہر کی کہ بھارت اور پاکستان باہمی کشیدگی دور کرنے کے لیے مل کر پر امن حل تلاش کرنے میں کامیاب ہوں۔جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے مزید کہا کہ کشمیریوں کے لیے حالات غیر مستحکم، ناپائیدار اور نامناسب ہیں اور اب اس کشیدگی اور تنائو کو ختم ہونا چاہیے ،ہم عدم استحکام اور غیر یقینی صورت حال کے خاتمے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔ کشمیر کی موجودہ صورتحال اسی طرح نہیں چل سکتی۔انجیلا میرکل اس وقت بھارت کے 3 روزہ دورے پر ہیں اور اس موقع پر جرمنی کی چانسلر نے کشمیر کی صورت حال پر بھارتی وزیراعظم مودی کے تفصیلی موقف سننے کی خواہش کا بھی اظہار بھی کیا تھا اور مودی سرکار کی روایتی ڈھٹائی اور کشمیر کی صورت حال پر بات کرنے سے گریز کے باوجود کشمیر پر اپنا موقف پیش کیا تھا۔واضح رہے کہ مودی حکومت نے عددی اکثریت کا ناجائز فائدہ اْٹھاتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کو آئین میں حاصل خصوصی حیثیت کو ختم کرکے 2 انتظامی حصوں لداخ اور جموں و کشمیر میں تقسیم کردیا ہے اور 3 ماہ سے وادی میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ، مواصلاتی نظام منقطع، ذرائع آمد ورفت معطل اور کاروباری سرگرمیاں بند ہیں جبکہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں ۔